پنجاب اسمبلی : حمزہ ، سلمان رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے پر اپوزیشن کا شدید احتجاج ، نعرے
لاہور (نیوز رپورٹر) پنجاب اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن نے حمزہ شہباز اور خواجہ سلمان رفیق کے پروڈکشن جاری نہ کرنے کیخلاف شدید احتجاج کیا ، مخالفانہ نعرے بازی کی وجہ سے ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرتا رہا، حکومت نے آب پاک اتھارٹی ترمیمی آرڈیننس، راولپنڈی خواتین یونیورسٹی آرڈیننس اورپنجاب ورکرز ویلفیئر فنڈ بل ایوان میں پیش کر دیا جنہیں سپیکر نے متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کر دیا، کورم کی نشاندہی پر اجلاس آج ( منگل ) صبح گیارہ بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔ پہلے روز ہی سوا دو گھنٹے کی غیر معمولی تاخیر سے سپیکر چوہدری پرویز الٰہی کی صدارت میں شروع ہوا۔ اجلاس کے آغاز میں ہی اپوزیشن ارکان کی تقریروں کی باعث وقفہ سوالات نہ ہو سکا۔ مسلم لیگ (ن) کے رکن اویس لغاری نے کہا کہ حمزہ شہباز اپوزیشن ہی نہیں اپنے حلقے کی نمائندگی کرتے ہیں، عوام کی آواز کو دبایا جا رہا ہے۔
ایسی روایات قائم کی گئیں کہ ہماری حکومت آئے تو ہم بھی اس پر عمل کریں گے، ڈوریاں ہلانے والے نے پی ٹی آئی ممبران کو چیلنج کیا کہ پی ٹی آئی سے نکل جائو، وزیراعلی کی ڈوریاں ہلانے اور گیلری میں بیٹھنے والا پی ٹی آئی ارکان کو چیلنج کرتا ہے کہ جس کو وزیراعلیٰ پسند نہیں وہ چلا جائے لیکن وہ خود ہی چلا گیا، کیا حمزہ شہباز کے آنے سے حکومت کے گرنے کا خطرہ ہے، کیا مہنگائی بڑھ جائے گی، سمیع اللہ خان نے کہا میرا حکومت سے سوال ہے جو قانون 70سال میں پروڈکشن آرڈر کا قانون تاریخ بننے جا رہا تھا اب یہی حکومت اس کی دھجیاں اڑا رہی ہے۔ خواجہ سلمان رفیق اور علیم خان کو نیب سے لاکر کمیٹیوں کے ممبر بنا کر اسمبلی میں لایا گیا۔ حمزہ شہباز کو نیب نے بلایاتو کہاں سے حکم آیا کہ پروڈکشن آرڈر نہیں جاری کرنا، ہم کہتے ہیں ڈوریاں کہیں اور سے ہلائی جا رہی ہیں پھر اس بات پر غصہ کیا جاتا ہے۔ سمیع اللہ خان کی تقریر کے دوران طنزیہ جملے بازی پر حکومتی بنچوں کی جانب سے شور شرابا کیا گیا اور مخالفانہ نعرے بازی سے ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرتا رہا۔ پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر حسن مرتضی نے کہا کہ آج ملک کے جو حالات ہیں ہم سب کو متحد ہونا چاہیے،بدقسمتی سے حکومت سنجیدہ نہیں ہے۔ رانا مشہود نے کہا کہ اسمبلی عوام کے مسائل کی آواز اٹھانے کیلئے ہوتی ہے، پہلی بار ڈینگی نے پنجاب پر حملہ کیا تو پچیس ہزار لوگوں کی اموات کا خدشہ تھا، اس وقت شہبازشریف حکومت نے ناممکن کو ممکن کرکے دکھایا اور ڈینگی کو ختم کر دیا ،گڈ گوررننس کے ریکارڈ قائم کئے گئے۔ ہم اپوزیشن کی آواز دبنے نہیں دیں گے۔ رانا محمد اقبال نے کہا کہ جب تک قائد حزب اختلاف نہیں آئیں گے ہمارا ایوان میں بیٹھنا مناسب نہیں ہو گا۔ خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ آج پنجاب میں ڈینگی کا مرض پھیل رہا ہے۔ جناب سپیکرآپ پروڈکشن آرڈرز جاری کریں ہم آپکے ساتھ کھڑے ہیں، مجھے سمجھ نہیں آتی سبطین خان پر الزامات ہیں تو وہ مجرم کیسے ہیں۔ وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کے حوالے سے پارٹی کا نقطہ نظر کیا اس پر پارلیمانی پارٹی اور وزیراعلیٰ کو اعتماد میں لے کر بتائیں گے، پروڈکشن آرڈر سپیکر کا صوابدیدی اختیار ہے مکمل ہم آہنگی سے پروڈکشن آرڈر جاری ہونے چاہئیں، آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ گرفتار ارکان کے ہر صورت پروڈکشن آرڈر جاری ہوں۔
پنجاب اسمبلی