چونیاں جاکر مقتول بچوں کے اہلخانہ سے ملاقات ، اطلاع دینے والے کو پچاس لاکھ انعام ملے گا: عثمان بزدار
لاہور+ قصور+ چونیاں (نیوز رپورٹر/ نمائندہ نوائے وقت/ نامہ نگار) عمرہ کی ادائیگی کے بعد سعودی عرب سے واپسی پر عثمان بزدار کی زیر صدارت رات گئے لاہور ائیرپورٹ پرا جلاس میں وزیراعلیٰ کو چونیاں میں بچوں کے قتل کے افسوسناک واقعہ کے بارے میں رپورٹ پیش کی گئی۔ انسپکٹر جنرل پولیس نے پیش رفت سے وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا۔ وزیراعلیٰ نے بچوں کے بہیمانہ قتل کے واقعہ پرسخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مقتول بچوں کی بازیابی کیلئے جدید انداز سے تفتیش کی جاتی تو ایسے اندوہناک واقعہ سے بچا جاسکتا تھا۔ جن کے پیارے بچے دنیا سے چلے گئے اس کا دکھ وہی جانتے ہیں۔ خدا نخواستہ یہ واقعہ ہمارے بچے سے ہو تو ہم پر کیا بیتے گی۔ بار بار ایسے واقعات پولیس کی نا اہلی اور غفلت کا نتیجہ ہے۔ پولیس نے بچوں کی گمشدگی کے باوجود فوری اقدامات نہیں کئے۔ انہوں نے کہا جو کام نہیں کرے گا وہ گھر جائے گا۔ میں کسی نا اہل افسر یا اہلکار کو برداشت نہیں کروں گا اور غفلت یا کوتاہی کے ذمہ داروں کا کڑا احتساب ہوگا۔ سپیشل برانچ کے نظام کو مزید مضبوط بنانا ہو گا۔ پولیس کو ٹھیک کرنے کیلئے ایمرجنسی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ صرف معطلیاں کافی نہیں بلکہ غفلت اور کوتاہی برتنے والوں کو ملازمت سے برطرف کیا جائے گا۔ اب کسی سے کوئی رعایت نہیں ہو گی۔ وزیر اعلی نے چونیاں میں اضافی نفری تعینات کرنے کا بھی حکم دیا۔ وزیراعلیٰ نے بچوں کے قتل میں ملوث ملزموں کو جلد سے جلد گرفتار کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ مجھے ملزموں کی گرفتاری چاہیے، زبانی جمع خرچ نہیں چلے گا۔ ملزم قانون کے مطابق عبرتناک سزا سے نہیں بچ پائیں گے۔ میرا فرض اور ذمہ داری ہے کہ متاثرہ خاندانوں کو فوری طور پر انصاف ملے۔ پیش رفت کی ذاتی طور پر نگرانی کروں گا۔ عالمی یوم امن پر پیغام میں عثمان بزدار نے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے امن و آتشی کے لئے کائنات تخلیق کی۔ افسوس کا مقام ہے کہ انسان اللہ تعالیٰ کے اس ابدی پیغام کو فراموش کرچکا ہے ۔ آج دنیا بھر میں انتہا پسندانہ سوچ کے باعث امن کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ مقبوضہ کشمیر، فلسطین اوردیگر علاقوں میں بسنے والے انسان امن کے متلاشی ہیں۔ بھارتی حکومت کی ہٹ دھرمی کے باعث تنازعہ کشمیر خطے کے امن کیلئے خطرہ بن چکا ہے ۔ مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم، بربریت اورسفاکیت کے ذریعے امن کو روند ڈالا ہے۔ امن کیلئے اپنا آج قربان کرنیوالے وطن کے بہادر سپوت پوری قوم کے ہیرو ہیں۔ وزیراعلی عثمان بزدار گزشتہ روز سہ پہر چونیاں پہنچ گئے اور مسجد میں جا کر مقتول بچوں کے اہلخانہ سے ملاقات کی۔ وزیراعلی نے غمزدہ والدکو باری باری گلے لگا کر دلاسہ دیا اور واقعہ کے ذمہ داران کی گرفتاری کی یقین دہانی کرائی۔ وزیراعلی نے سوگوار خاندانوں سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کیا۔ اور مقتول بچوں کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی۔ وزیر اعلی عثمان کہا کہ اللہ تعالی آپ کو اس صدمے کو برداشت کرنے کا حوصلہ اور صبر جمیل عطا فرمائے۔ یہ آپ کے نہیں بلکہ ہمارے بچے تھے جن کے ساتھ بہت ظلم ہوا ہے۔ ملزمان بہت جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے اور انہیں نشان عبرت بنائیں گے۔ مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کر دی گئی ہیں۔ وزیراعلیٰ اعلان کیا کہ سانحہ چونیاں کے ملزموں کے بارے میں اطلاع دینے والے فرد کو 50 لاکھ روپے انعام دیا جائے گا اور اس کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔ میں روزانہ کی بنیاد پر کیس پر ہونے والی پیشرفت کا جائزہ لے رہا ہوں۔ قصور میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو کو فعال کیا جائے گا۔ پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کو فارغ کریں گے۔ جن افسروں کو عہدوں سے ہٹایا گیا ہے انہیں چارج شیٹ کیا جائے گا اور انہیں دوبارہ پوسٹنگ نہیں دی جائے گی۔ وزیر اعلی نے کہا کہ قصور میں بد قسمتی سے ایسے واقعات پہلے بھی رونما ہو چکے ہیں۔ ایسے واقعات کی روک تھام اور ملزموں کو عبرتناک سزا دلوانے کے لئے موثر قانون سازی ضروری ہے۔ قانون سازی ایسی ہونے چاہیے کہ سسٹم خود بخود کام کرے۔ انہوں نے بتایاکہ ہم نے اپنی بہترین ٹیم پر مشتمل جے آئی ٹی تشکیل دی ہے ، ہر چیز کو دیکھیں گے اور اس پر ایکشن لیںگے۔ قبل ازیں عثمان بزدار کو چھانگا مانگا میں خصوصی اجلاس میں سانحہ چونیاں سے متعلق کیس پر پیشرفت سے آ گاہ کیا گیا۔