لیاقت قائم خانی کی ایک اور تجوری کھل گئی، 15کروڑ کا سونا برآمد ، مجموعی اثاثوں کی مالیت 10ارب
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) لیاقت قائم خانی نے ایک اور خزانہ کی تجوری کھول دی۔ تجوری سے سونے کے 5 سیٹ، طلائی سکے، کرنسی، پرائزبانڈ برآمد ہوئے۔ نیب حکام کے مطابق گھر سے ملنے والا صرف سونا ہی 15 کروڑ کا ہے۔ گھر سے برآمد اثاثوں کی مالیت 10ارب روپے سے زائد ہے۔ لیاقت قائم خانی نے 71 پارکس صرف کاغذات میں بنائے۔ اہم سیاستدانوں کو بھی حصہ دار بنایا۔ نیب نے لیاقت قائم خانی کیخلاف مزید 3 ریفرنس بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ لیاقت قائم خانی کو 86ء میں محمد خان جونیجو کی سفارش پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی سیٹ پر نوکری ملی۔ وہ کراچی کی غریب بستی گٹر باغیچہ کے رہائشی تھے۔ کچھ ہی عرصہ میں پی ای سی ایچ ایس میں بنگلے کے مکین بن گئے۔ لیاقت قائم خانی کیخلاف نیب کی پہلی انکوائری 2003 میں بند ہوئی۔ تین کروڑ گھپلوں کی تحقیقات 2013 میں بند کی گئی۔ ملزم نے دھاگوں کے کارخانے ، 30 دکانوں کی مارکیٹ اور بنگلے خریدے۔ انہوں نے 1988ء میں پی ای سی ایچ ایس میں 14 لاکھ روپے کا محل نما بنگلہ خریدا۔ لیاقت قائم خانی کی دو فیکٹریاں، ایک مارکیٹ، سینکڑوں پلاٹ اور زرعی زمینیں ہیں۔ لیاقت قائم خانی 2011ء میں گریڈ 20 میں ریٹائر ہوئے۔ لیاقت قائم خان کو 2016 میں مشیر باغات تعینات کیا۔ کراچی کے پوش علاقے پی ای سی ایچ ایس بلاک 2 میں واقع لیاقت قائم خانی کا گھر کسی محل سے کم نہیں۔گھر کے دروازے ریموٹ کنٹرول سے کھلتے ہیں اور گھر میں موجود باتھ رومز 60 گز کے رقبے پر محیط ہیں۔ دوسری جانب میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ مجھے نہیں پتا گھیرا کس کے گرد تنگ ہورہا ہے، نیب والے تحقیقات کر رہے ہیں، جو دستاویز مانگ رہے ہیں ، ہم انہیں دے رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق لیاقت قائمخانی نے پارکس میں جعلی کام کرانے کیلئے جعلی کمپنیاں بنائی ہوئی تھیں، جعلی کمپنیوں کے نام پر فنڈز ریلیز کئے جاتے تھے جس سے کسی کو کوئی حصہ نہیں دیا جاتا تھا۔لیاقت قائم خانی کا تعلق سانگھڑ کی تحصیل کھپرو سے ہے۔ ذرائع کے مطابق لیاقت قائم خانی کی کھپرو اور سندھڑی کے علاقے میں مبینہ طور پر 500 ایکڑ زرعی زمین ہے۔ کھپرو میں لیاقت قائم خانی کی ایک ایکڑ پر سنٹرل ائرکنڈیشن بنگلہ بھی ہے۔