آئو سندھ حکومت گرائو، مولابخش چانڈیو، مراد علی شاہ گرفتارہوگئے تو بھی وزیر اعلی رہیں گے: کائرہ
لاہور، حیدرآباد (نامہ نگار، نوائے وقت رپورٹ) پیپلزپارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو نے تحریک انصاف کو چیلنج کیا ہے کہ آئو سندھ حکومت گرائو وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی گرفتاری وفاق کیلئے اچھا پیغام نہیں ہوگا۔ پی پی میں گروپ بنایا گیا تو مسائل پیدا ہوں گے۔ حیدرآباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہں نے کہا کہ احتساب کی نہیں رویئے کی مخالفت کررہے ہیں۔ آصف زداری کو جیل میں کوئی سہولت نہیں ان کے کمرے میں اے سی اور ٹی وی موجود نہیں۔ آصف زرداری کی طبیعت خراب ہے لیکن مشکلات کے باوجود آصف زرداری ڈریں گے اور نہ کسی کے آگے جھکیں گے۔ عمران خان کی سوچ وفاقی نہیں ہے کرسی سے اترے تو انہیں بھی ضمانتیں کرانا ہوں گی۔ وفاق کو محبت سے چلایا جاتا ہے۔ دریں اثناء پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا کہ کرپشن بہانہ سندھ حکومت نشانہ ہے، اگر مراد علی شاہ کو گرفتار کیا گیا تو وہی وزیراعلیٰ رہیں گے۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں ہرطبقہ پریشان ہے۔ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ان پر 500 ارب روپے کا کیس ڈالا گیا ہے، خورشید شاہ کیخلاف جائیدادوں کی فرضی کہانی ہے۔ زرداری پر اربوں روپے کا الزام لگایا گیا چالان ڈیڑھ کروڑکا سامنے آیا۔ میرے رشتہ داروں کو ہراساں کیا جا رہا ہے، ہم نے مارشل لاء کا مقابلہ کیا ،ایسے پارٹی نہیں چھوڑیں گے۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ کیا پنجاب میں کرپشن کے کیسزنہیں ہیں؟ میڈیا کا فوکس صرف سندھ کیوں ہے؟ مالم جبہ کیس پرکوئی توجہ نہیں، ایسے لگتا ہے سارا عذاب سندھ میں آگیا ہے، حکومت ایسے نہیں گرے گی قانون سے ماورا جانا پڑے گا۔ انہوں نے کہا ملکی حالات کو دیکھ کر اب تو چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ بھی بول رہے ہیں۔ دریں اثناء بلاول بھٹو کی سالگرہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ کرپشن کا بہانا ہے سندھ حکومت نشانہ ہے ،کئی ایم پی ایز پر مقدمات بنائے جا رہے ہیں۔ خورشید شاہ کو ایسے مقدمے میں گرفتار کیا گیا جن سے وہ ہائی کورٹ سے بری ہو چکے ہیں۔اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری کی 31 ویں سالگرہ کاکیک کاٹا گیا۔ قمرزمان کائرہ نے کہا کہ آج چیئرمن بلاول کی سالگرہ کا دن ہے، سالگرہ کشمیر کی نازک صورتحال ،پیپلزپارٹی کی قیادت کے خلاف انتقام اور محرم کی وجہ سے سادگی سے منا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا یہ پہلوان حکومت چلائیں گے، ڈینگی سنبھلتا نہیں حکومت سنبھالیں گے. ان سے ڈینگی قابو ہوتا نہیں چلے ہیں سندھ حکومت گرانے۔ آڈٹ کے نام پر دوائیاں بند کرنا ظلم ہے۔ دونوں فیصلے ظالمانہ ہیں فوری طور پر واپس لئے جائیں۔ خان صاحب آڈیٹر جنرل کی رپورٹ پر کرپشن کے الزام لگایا کرتا تھے۔ آج خان صاحب کی حکومت پر 15670 ارب کی بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں۔ خورشید شاہ کو گرفتار کر کے کہتے ہیں کہ ڈیل ہو رہی ہے۔ پی پی پی کبھی ڈیل نہیں کرتی، انہوں نے کہا کہ مولانا صاحب کے سامنے اپنے تحفظات رکھیںہیں ان کا جواب نہیں آیا۔ مولانا صاحب بھی نکلیں گے، بلاول صاحب بھی ایک ماہ کے اندر نکلیں گے۔ اگر مولانا نے تحفظات کا جواب نہ دیا تو پھر بھی ہماری دعائیں ان کے ساتھ ہیں۔ یہ حکومت تو چار پانچ ووٹوں پر کھڑی ہے اسے گرانا کیا مسئلہ ہے۔ اس حکومت کو روزانہ نیوروبان کے دو چار ٹیکے نہ لگیں تب تک یہ اٹھ نہیں سکتی۔