پیراگون سکینڈل: خواجہ برادران کے ریمانڈ میں 5 روز توسیع، وکلاء مزید بحث کیلئے طلب
لاہور (اپنے نامہ نگار سے) احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سکینڈل میں گرفتار خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 5 روز کی توسیع کرتے ہوئے ملزموں کو دوبارہ 28 ستمبر کو پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پرفریقین کے وکلاء کو 28 ستمبر کو مزید بحث کیلئے طلب کر لیا۔ احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی ریفرنس کی سماعت کی۔ عدالت نے دیگرملزموں عمر ضیا، ندیم ضیاء اور فرحان علی کو اشتہاری قرار دے رکھا ہے۔ جبکہ پیراگون ہائوسنگ سوسائٹی کے ڈائریکٹر قیصر امین بٹ وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں۔ سلمان رفیق کے وکیل نے کمپنیز ایکٹ 2017ء کے تحت یہ کیس بننا چاہئے تھا، نیب نے کمپنیز ایکٹ کے تحت یہ کیس تیار نہیں کیا، کمپنیز ایکٹ کے ایس ای سی پی اپنا کام سر انجام دینے میں ناکام رہا۔ اگر قانون کے مطابق کارروائی ہوتی تو آج ایس ای سی پی کے افسران بطور ملزم عدالت کے سامنے کھڑے ہوتے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ اگر کوئی کمپنی کسی جگہ پر قبضہ کر لے تو کیا یہ بھی نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں آئے گا۔ سعد رفیق کے وکیل نے سپیشل کورٹس کے قیام پر بھی اعتراض اٹھا یا اور موقف اختیار کیا کہ سپیشل قوانین اگر بنانے ہیں تو لازمی بنائیں مگر سپیشل کورٹس بنانے کی ضرورت نہیں۔ میڈیا سے گفتگو میں خواجہ سعد رفیق نے کہا بھارتی صدر کے جلسے میں امریکی صدر کی آمد قبول نہیں، افغانستان سے امریکی انخلاء مفت میں نہیں ہونا چاہئے، حکومت نے اپنے لچھن ٹھیک نہ کیے تو یہ زیادہ دیرنہیں چلے گی، دوسری جانب خواجہ سلمان رفیق نے ڈینگی کے خاتمے کے لئے حکومت کو پیش کش کر دی، انہوں نے کہا کہ جیل میں ہونے کے باوجود ڈینگی کے خاتمے کے لئے تجاویز دے سکتے ہیں۔