ڈینگی سے راولپنڈی میں ایک اور نوجوان جاں بحق، ہلاکتوں کی تعداد 9 ہو گئی
راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے) ڈینگی بخار میں مبتلا راولپنڈی کا 24 سالہ نوجوان ہسپتال میں دوران علاج جاں بحق ہوگیا ۔ صہیب منیر جمعہ کے روز سے قائداعظم ہسپتال میں زیر علاج تھا۔ صہیب کی ہلاکت کے بعد راولپنڈی میں ڈینگی بخار سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 9 ہوگئی ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق راولپنڈی میں ایک گھر کے مکینوں نے انسداد ڈینگی ٹیم کی ایک خاتون رضاکار کو مبینہ طور پر قید کر لیا جبکہ دیگر اراکین کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ انسداد ڈینگی ٹیم کے انچارج شہباز علی ملک نے پولیس کو درج کرائی گئی شکایت میں کہا کہ وہ، نبیلہ بی بی، کامران خان، امیرا بی بی اور دیگر نے مورگاہ میں آفیسرز کالونی میں چوہدری افضل کے گھر میں انسداد ڈینگی سپرے کرنے کی اجازت مانگی تو ایک شخص، جس کی بعد میں شناخت خرم کے نام سے ہوئی، وہ خواتین سمیت دیگر لوگوں کے ساتھ گھر سے باہر آنے کے بعد ہماری ٹیم کے اراکین پر تشدد کیا اور ان کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی جبکہ ٹیم کی ایک رکن نبیلہ کو گھر کے رہائشیوں نے ایک کمرے میں بند کردیا'۔ تاہم فی الحال پولیس نے اس کیس سے تعلق رکھنے والے کسی بھی شخص کو گرفتار نہیں کیا۔ علاوہ ازیں پولیس لائن ہیڈکوارٹرز کی حدود میں واقع پولیس کالونی میں محکمہ صحت کی ایک ٹیم نے اسنیپ چیکنگ کی اور سٹی پولیس افسر اور ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کو ڈینگی کی وبا کے امکان سے متعلق آگاہ کیا کیونکہ وہاں ایک گلی میں بہت بڑا ڈینگی لاروا پایا گیا تھا اور گلی ڈینگی لاروا سے بھری ہوئی ہے۔ پولیس کالونی میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کردیا گیا تھا اور رہائشیوں کو مچھروں سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے خبردار کردیا گیا تھا۔ دریں اثناء ملک بھر میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر گیارہ ہزار 200 سے زائد ہو گئی ۔جڑواں شہروں کو ڈینگی کے ہائی رسک شہر قرار دیا جا چکا ہنگامی صورتحال کے باعث وفاقی دارالحکومت کے سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹرز او رپیرا میڈیکل اسٹاف کی چھٹیاں بھی منسوخ کی جا چکی ہیں۔