تمام ادارے خراب ہو چکے، پورے ملک کا نظام ایڈہاک ازم پر چل رہا ہے: سپریم کورٹ
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر)سپریم کورٹ نے شیخ خلیفہ بن زید ہسپتال کے عملہ صفائی کے ملازمین کی مستقلی کا ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار د یتے ہوئے بلوچستان ہائیکورٹ سے دوبارہ نظرثانی کرنے کا حکم دیدیا،جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ ملازمین کی بھرتیوں کا طریقہ کار ہماری سمجھ سے بالاتر ہے، ملک کے تمام ادارے خراب ہو چکے ہیں، پورے ملک کا نظام ایڈہاک ازم پر چل رہا ہے۔بدھ کے روز سپریم کورٹ میں شیخ خلیفہ بن زید ہسپتال کے عملہ صفائی کی مستقلی کیس کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران جسٹس گلزار احمد آبدیدہ ہوگئے جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ جہاں دس ملازمین کی ضرورت ہو وہاں 500افراد بھرتی کر لئے جاتے ہیں اور جہاں 500ملازمین کی ضرورت ہو وہاں 2بھی نہیں ہوتے۔ جسٹس گلزار نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ملازمین کی بھرتیوں کا طریقہ کا ہماری سمجھ سے بالاتر ہے، ملک کے تمام ادارے خراب ہو چکے ہیں اور پورے ملک کا نظام ایڈہاک ازم پر چل رہا ہے۔ جسٹس گلزار نے ریمارکس دیئے کہ سیاسی بھرتیوں سے مسائل پیدا ہوتے ہیں، کابینہ سے سیاسی بھرتیوں کی توثیق بھی کرائی جاتی ہے، سیاسی بھرتیوں کی منظوریوں نے ہمیں مشکل میں ڈال رکھا ہے، سماعت میں سرکاری وکیل کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ عملہ صفائی کے 13ملازمین کو مستقل کر دیا ہے، 36ملازمین کا معاملہ عدالت میں زیر التواء ہے جبکہ تمام ملازمین سرکاری نہیں، ٹھیکیدار کی ملازمت کرتے ہیں صوبائی حکومت کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ سروس ٹربیونل کے دائرہ اختیار پر اعتراض کیاتھا،بعد ازاں عدالت نے ملازمین کی مستقلی کا حکم کالعدم قرار دے دیا اور عدالت کا بلوچستان ہائی کورٹ کو ملازمین کی مستقلی کا جائزہ لینے کا حکم دیا۔