پنجاب کا ہر شہر اور گائوں ترقی کریگا: عثمان بزدار
لاہور(نیوزرپورٹر) وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے پاکپتن اور بہاولنگر کا دورہ کیا۔ وزیراعلیٰ نے پاکپتن کے شہریوں کیلئے اربوں روپے کے منصوبوں کا افتتاح کیا پراجیکٹ کا افتتاح کیا۔ وزیراعلیٰ نے ہائیڈرو پاور پلانٹ کا دورہ کیا اور پلانٹ کے مختلف حصے دیکھے۔ وزیراعلیٰ نے بجلی کی پیداوار کے عمل کا معائنہ کیا۔ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے 2.82 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی۔ وزیراعلیٰ نے پاکپتن کیلئے نئی غلہ منڈی کا سنگ بنیاد رکھا۔ ساندھے خان روڈ رام پورہ سے ضلعی حدود اوکاڑہ تک 13.20 کلومیٹر طویل سڑک اور 9.9کلومیٹر طویل دلو والہ پل سے 46 ای بی سڑک کی بحالی و توسیع کے منصوبے کا آغاز کیا۔ وزیراعلیٰ نے ساہیوال پاکپتن روڈ پل بہی وال سے ڈی ایم روڈ پل جوڑیاں 8.60 کلومیٹر طویل سڑک کی بحالی و توسیع کے پراجیکٹ کا بھی آغاز کیا۔ سڑکوں کی تعمیر و توسیع کے منصوبوں پر مجموعی طور پر تقریباً 39 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ وزیراعلیٰ نے پاکپتن میں شجرکاری مہم کے تحت پودا لگایا عثمان بزدار نے پاک پتن ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے میں کہا کہ حضرت بابا فریدگنج شکرؒ کی دھرتی پرآنا میرے لئے اعزاز بھی ہے اور قلب سکون کا باعث بھی۔پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے ہر قسم کے قدرتی وسائل سے مالامال کیا ہے۔ ہم ان وسائل کا درست استعمال کر کے ترقی کی منازل تیزی سے طے کر سکتے ہیں۔ ماضی میں مہنگے پاور پراجیکٹ لگائے گئے لیکن پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی ترجیحات میں سولر انرجی، ہائیڈرو پاورپراجیکٹ اور ونڈملز کے منصوبے شامل ہیں جن سے ہم نہ صرف سستی اور ماحول دوست بجلی پیدا کر سکتے ہیں بلکہ درآمدات پر خرچ ہونے والا قیمتی زرمبادلہ بھی بچا سکتے ہیں۔ پنجاب میں ماحولیاتی مسائل اور مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے اگلے چند سال تک توانائی کے مجموعی ذرائع کا 20فیصد حصہ روایتی طریق کار سے ہٹ کر متبادل ذرائع پر منتقل کیا جائے گا اور صرف یہی نہیں بلکہ پنجاب میں سینکڑوں پرائمری سکول، بنیادی مراکز صحت اور 50سے زائد یونیورسٹیاں مکمل طور پر شمسی توانائی پر منتقل کی جائیں گی۔ لاہور کی انجینئرنگ یونیورسٹی اور بہاولپور کی اسلامیہ یونیورسٹی کامیابی سے سولر انرجی پر منتقل ہو چکی ہیں۔ تھل، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں کارڈیک یونٹ بنائیں گے-کارڈیک یونٹ کے لئے فنڈز ترجیحی بنیادوں پر دیں گے۔ پاکپتن شریف کے لئے جو منصوبے شروع کئے ہیں یہ ترقی کے سفر کا آغاز اور تبدیلی کے خواب کی تعبیر ہے۔ اب پنجاب کا ہر شہر اور ہر گاؤں ترقی کی راہ پر گامزن ہو گا۔ وزیراعلیٰ نے شجر کاری مہم کے تحت ڈی سی آفس کے لان میں پودا بھی لگا یا اور مستحقین میں امدادی رقوم کے چیک تقسیم کیے۔ وزیراعلیٰ کو بہاولنگر کے ترقیاتی منصوبوں اور ڈینگی کنٹرول پروگرام پر بریفنگ دی گئی۔ عثمان بزدار نے کہاکہ ہم محنت کررہے ہیں، عوام کو جلد واضح تبدیلی نظر آئے گی۔ ایک سال سے دن رات کام کررہے ہیں، رکاوٹوں کے باوجود حوصلہ نہیں ہارا۔ وزیراعلیٰ نے بہاولنگر تا حاصل پور75کلو میٹر طویل دو رویہ چند سال تک پنجاب کا کوئی علاقہ ایسا نہیں رہے گا جہاں بجلی نہ ہو۔ بہاولنگر سمیت ہر ضلع کواس کا جائز حق دیں گے -انہوں نے کہا کہ ماضی میں جن اضلاع کو جان بوجھ کر پسماندہ رکھا گیا انہیں ترقی یافتہ شہروں کے برابر لائیں گے۔ بہاولنگر میں میڈیکل کالج کے منصوبے پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ اور بہاولنگرمیں نکاسی آب کے منصوبوں میں بدعنوانیوں کی تحقیقات کرائی جائیں گی۔ وزیراعلیٰ نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بہاولنگر کا دورہ کیا-وزیراعلیٰ نے ایمرجنسی میں مریضوں کو فراہم کی جانے والی سہولتوں کا جائزہ لیا- وزیراعلیٰ نے ڈینگی وارڈ میں داخل مریضوں کی عیادت کی اور ان مریضوں کے علاج معالجہ پر خصوصی توجہ دینے کی ہدایت کی-وزیراعلیٰ نے فرائض سے غفلت برتنے، بد انتظامی اور کرپشن کی شکایات پرایم ایس ہسپتال کو معطل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہاکہ ایم ایس کے خلاف انکوائری کرائی جائے گی-وزیراعلیٰ نے ہارون آباد سے میانوالہ بنگلہ 10کلو میٹرطویل اورہارون آباد سے فورٹ عباس 50کلو میٹرطویل سڑکوں کی تعمیر کااعلان کیا اور کہاکہ کچھی والا سے 178/7 چک تک بھی سڑک بنائی جائے گی ۔وزیراعلیٰ نے بہاولنگر سے لاہور واپسی پر اچانک ہیلی کاپٹر منچن آباد اتار لیا-وزیراعلیٰ نے شہر میں صفائی کے انتظامات کا جائزہ لیا-وزیراعلیٰ نے گندگی اور کوڑا کرکٹ دیکھ کر شدید برہمی کا اظہارکیا اور چیف آفیسر منچن آباد کو معطل کرنے کا حکم دیا-وزیراعلیٰ نے تھانہ منچن آباد کابھی دورہ کیا اورتھانہ منچن آباد کی عمارت کی خستہ حالی پر وزیراعلیٰ نے فوری نوٹس لیتے ہوئے کہاکہ تھانے کی نئی عمارت کی تعمیر کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں گے-وزیراعلیٰ نے منچن آباد میں 2نئے تھانے صدر اور سٹی کے قیام کابھی اعلان کیا-وزیراعلیٰ نے حوالات میں قید ملزمان سے گفتگو کی اور حوالات میں انہیں ضروری سہولتوں کے بارے میں دریافت کیا۔