بارش، کراچی کرنٹ سے سات، شکر گڑھ میں آسمانی بجلی سے تین افراد جاں بحق
کراچی، شکر گڑھ، نارووال، چک امرو (نیوز رپورٹر+ نامہ نگاران) کراچی میں چوتھے دن گرج چمک کیساتھ طوفانی بارش، شہر کے بیشتر علاقے ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگے جبکہ ایک بار پھر کرنٹ لگنے کے واقعات میں سات افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ سات سالہ بچہ لیاری ندی میں ڈوب گیا دوسری طرف پنجاب کے شہر شکر گڑھ میں آسمانی بجلی گرنے سے2 طلباء سمیت تین افراد جاں بحق ہو گئے۔ نارووال سمیت کئی دوسرے علاقوں میں بھی گزشتہ روز گرج چمک کیساتھ موسلادھار بارش ہوئی، تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں مسلسل چوتھے روز بھی گرج چمک کے ساتھ ہونے والی طوفانی بارش کے باعث شہر ندی نالے کا منظر پیش کرنے لگے بارش کے دوران ایک مرتبہ پھر کے الیکٹرک کے ناقص نظام نے سات افراد کی جان لے لی جبکہ سات سالہ بچہ لیاری ندی میں ڈوب کر جاں بحق ہو گیا، بارش کے ساتھ ہی شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی پولیس اور ریسکیو ذرائع کے مطابق سائٹ کے علاقے میں بارش کے دوران بجلی کا تار موٹرسائیکل سواروں پر آگرا جس کے نتیجے میں کرنٹ لگنے سے د و افراد جاںبحق ہو گئے۔ ادھر لیاری ندی میں سات سالہ بچہ ڈوب کر جاں بحق ہو گیا۔ مختلف علاقوں میں سڑکوں پر پانی جمع ہو گیا۔ دوسری طرف سائٹ ایریا میں ہوٹل میں بیٹھے دو افراد پربجلی کے تار ٹوٹ کر گرے جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے جبکہ اورنگی ٹائون میں بھی ایک شخص کرنٹ لگنے سے جاںبحق ہوا۔ چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ مون سون کی حالیہ بارشیں غیر معمولی ہیں۔ علاوہ ازیں پنجاب کے کئی علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش سے جل تھل ایک ہوگیا۔ شکر گڑھ کے نواحی علاقہ موضع ساگووال میں آسمانی بجلی گرنے سے دو طالب علم 15 سالہ عمر اور 17 سالہ بلال جاں بحق ہوگئے۔ جبکہ موضع کرول رنگا کا رہائشی 43 سالہ امانت علی بھی کھیتوں میں کام کے دوران آسمانی بجلی گرنے سے جھلس کر جاں بحق ہوگیا۔ جبکہ ایک مکان کی دیوار میں شگاف پڑ گیا۔ نارووال اور گردونواح میں گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش ہوئی۔ بادلوں اور آسمانی بجلی کی کڑک اتنی تیز تھی کہ بچے ڈر کر گھروں میں دبک گئے۔ بارش سے سڑکوں بازاروں میں پانی جمع ہو گیا، نشیبی علاقے زیر آب آ گئے۔ لوگوں کو آمدورفت میں مشکلات کا سامنا رہا جبکہ سکول وکالجز میں بھی حاضری کم رہی۔