اسلام آباد: نجی یونیورسٹی میں طالبہ کی ہلاکت پر احتجاج‘13طلبہ کیخلاف کارروائی کیلئے پولیس کو درخواست
اسلام آباد (وقائع نگار + نامہ نگار) نجی یونیورسٹی کی چوتھی منزل سے طالبہ کے گر کر جاں بحق ہونے پر جامعہ کے طلبہ و طالبات نے گزشتہ روز انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا اور کئی گھنٹے سیکٹر ای نائن (شاہین چوک) کو عام ٹریفک کے لیے بند کیے رکھا۔ طلبہ یونیورسٹی کے ریکٹر سے فوری طورپر مستعفی ہونے کا مطالبہ کررہے تھے۔ جمعہ کے روز نجی یونیورسٹی میں زیرتعلیم سینکڑوں طلبہ نے یونیورسٹی انتظامیہ کی لاپرواہی کے باعث زیر تعمیر عمارت سے 23سالہ طالبہ حلیمہ امین کی لفٹ کی خالی جگہ سے گرنے اور جاں بحق ہونے کے واقعہ کے خلاف احتجاج کیا۔ حادثے کو نہ صرف دبایا گیا بلکہ طالبہ کی موت کو سیلفی بنانے کے عمل سے جوڑا گیا ہے۔ دریں اثناء قائداعظم یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے دفتر کے باہر احتجاج کرنے پر رجسٹرار نے 13 طالبعلموں کیخلاف کارروائی کیلئے پولیس کو درخواست دے دی ، پولیس نے کارروائی شروع کردی ہے۔اسلام آباد سے آن لائن کے مطابق یونیورسٹی حکام کے مطابق حلیمہ نامی طالبہ سیلفی لینے کے چکر میں یونیورسٹی کے نو تعمیرشدہ بلاک کی چوتھی منزل سے نیچے گری اور انہیں شدید چوٹیں آئیں ، بعد ازاں انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ جانبر نہ ہوسکیں۔ ذرائع کے مطابق طلباء کو نجی یونیورسٹی کے نو تعمیرشدہ بلاک میں جانے کی اجازت نہیں تھی لیکن اس کے باوجود حلیمہ وہاں گئی۔