کشمیر پر حکومت، اپوزیشن متحد، مودی غلطی نہ کرے: شہباز شریف
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ کشمیر کے مسئلے پر حکومت اور اپوزیشن چٹان کی طرح متحد ہیں، مودی کسی قسم کی غلطی سے اجتناب کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کیا۔ کشمیر کے مسئلے کے حل کے لیے اپنی غیرمتزلزل اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں، مودی کو کسی قسم کی جارحیت کی غلطی نہیں کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی امن کے لیے پاکستان کا کردار مکمل دستاویز ہے اور اقوام متحدہ کے امن مشنز میں پاکستان کے دستے بڑی تعداد میں تعینات ہیں۔ ہماری بہادر افواج نے دہشت گردی کے خلاف بھرپور جدوجہد کی۔ ہم ایک ذمہ دار جوہری ریاست ہیں دنیا کو فاشسٹ مودی سے خبردار رہنا ہوگا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عمران نیازی کی قیادت میں ملکی معیشت ڈوب چکی، کاروباری برادری کا اعتماد ختم ہوچکا ہے۔ معاشی تباہی کا سونامی لاکھوں افراد کو بیروزگار کرچکا ہے۔ مہنگائی سے لوگ ہاتھ مل رہے ہیں اور نجات کی دعائیں مانگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے خطے کی تقدیر بدلنے والا سی پیک آئی سی یو میں ہے۔ یہ سب حکمران ٹولے کی فیل گورننس کے سنگ میل ہیں۔ شہبازشریف نے کہاکہ دنیا میں قومی مفادات کے تحفظ کے لئے قومی یک جہتی شرط اول سمجھتی جاتی ہے۔ دریں اثناء شہبازشریف نے ایل او سی پر نکیال اور رکھ چکری سیکٹرز میں بھارت کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج کا شہری آبادی کو نشانہ بنانا بزدلانہ اور انتہائی قابل مذمت اقدام ہے۔ بھارتی فوج ایسے ہتھکنڈوں سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانیت کے خلاف اپنے جرائم چھپانہیں سکتی۔ پاکستانیوں نے بھارتی جارحیت کا ہمیشہ بہادری، جرات اور بے مثال جذبے سے مقابلہ کیا ہے۔ انہوں نے زوردیا کہ اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ بھارتی بلااشتعال فائرنگ اور شہریوں کو نشانہ بنانے کا نوٹس لے۔ سرحدات پر وطن عزیز کے لئے قربانیاں دینے والے افسر اور جوان ہمارا فخر ہیں۔ علاوہ ازیں پاکستان مسلم لیگ ن کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کااجلاس آج پیر کو ہوگا، مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ اجلاس میں سنگین معاشی صورتحال، کاروباری ابتری، بیروزگاری، مہنگائی اور عوامی مسائل پر لائحہ عمل بنایا جائے گا۔ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال، حکومتی اقدامات اور مستقبل کی حکمت عملی کا جائزہ لیا جائے گا۔ مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ میں شرکت اور اس کی تاریخ کے تعین پر بھی مشاورت ہوگی۔ ایک بیان میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ نوازشریف سمیت دیگر رہنمائوں کی قید، سیاسی انتقامی کارروائیوں اور مقدمات کا جائزہ لیاجائے گا۔ مسلم لیگ ن کی سی ای سی میں ملکی سیاسی صورتحال کے حوالے سے اہم فیصلوں کا امکان ہے۔ ملکی مجموعی سیاسی، معاشی، سفارتی صورتحال سمیت اہم قومی امور پر غورکیا جائے گا۔