ترکی پاکستان کو 4 جنگی بحری جہاز دے گا: کشمیر، فلسطین کی صورتحال ایک جیسی ہے: طیب اردگان
استنبول (نوائے وقت رپورٹ+آئی این پی) ترکی کی جانب سے پاکستان کو 4 جنگی بحری جہازوں کی فراہمی کیلئے استنبول میں تقریب ہوئی۔ تقریب کے مہمان خصوصی ترک صدر رجب طیب اردگان تھے۔ دو بحری جنگی جہاز ترکی میں جبکہ 2 پاکستان میں تیار ہوں گے۔ پاکستان میں بحری جہازوں کی تیاری کے بعد ترکی سے ٹیکنالوجی بھی منتقل ہو گی۔ ترک صدر نے پاکستان کو بحری جنگی جہازوں کی فراہمی کی تقریب سے خطاب میں ایک بار پھر مسئلہ کشمیر کو اٹھا دیا۔ ترک صدر نے کہا کہ پاک ترکی تعلقات برادرانہ اور مثالی ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی شعبے میں تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ ہمیں کشمیریوں کی مصیبتوں کا احساس کرنا چاہئے۔ کشمیر اور فلسطین کی صورتحال ایک جیسی ہے۔ 80 لاکھ سے زائد کشمیری 3 اگست سے نظربند ہیں۔ کشمیری عوام قابض فوج کے مظالم کا دلیری سے مقابلہ کر رہے ہیں۔کشمیریوں کے حق میں آواز اٹھاتا رہوں گا۔ تقریب سے نیول چیف ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے بھی خطاب کیا۔ نیول چیف نے کہا کہ لڑاکا بحری جہازوں کی فراہمی پاک ترک بھائی چارے کا ایک اور ثبوت ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال ہندو توا کے زہریلے نظریئے کا نتیجہ ہے۔ پانچ اگست کے بعد سے بھارتی مظالم کی انتہا ہے۔ مسئلہ کشمیر کی حمایت پر ترک صدر کے شکرگزار ہیں۔ جنرل اسمبلی میں ترک صدر کی حمایت سے کشمیریوں کے حوصلے بلند ہوئے۔