بھارت کشمیریوں کو بولنے کی اجازت دینے سے کیوں خوفزدہ، لاک ڈاؤن، پابندیوں کا جواب دے: پاکستان
نیویارک(صباح نیوز) اقوام متحدہ کی 74 ویں جنرل اسمبلی اجلاس میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے خطاب کے بعد پاکستانی مشن کے سفارتکار ذوالقرنین چھینہ نے جواب الجواب پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت آرایس ایس کے نظریے کوآگے بڑھارہی ہے،گرفتاربھارتی جاسوس کلبھوشن نے دہشت گردی کااعتراف کیاوزیراعظم پاکستان نے بھارت کا سفاک چہرہ بے نقاب کردیا ۔اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن کے سفارتکار ذوالقرنین چھینہ نے جواب الجواب میں موقف اختیار کیا کہ بھارت 30 سال سے مقبوضہ کشمیر میں مظالم ڈھا رہا ہے، کشمیریوں کوبولنے کی آزادی تک نہیں ۔ جواب الجواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کے عوام کو بولنے کی اجازت دینے سے خوف زدہ کیوں ہے؟ مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈائون اور پابندیوں کا جواب دے۔کیا بھارت کو اتنی ہمت ہے کہ انسانی حقوق کی رپورٹ کا جواب دے سکے؟۔انہوں نے مزید کہا مودی نے جنرل اسمبلی فورم پر کشمیر کا ذکر تک نہیں کیا تاہم بھارت نے جو چھپایا وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے اسے اجاگر کیا اور بھارت کا سفاک چہرہ بے نقاب کیا۔انہوں نے مودی کے خطاب کے بعد جواب الجواب میں یہ بھی بتایا کہ گرفتار بھارتی جاسوس کلبھوشن جادیو نے پاکستان میں دہشتگردی کا خود اعتراف کیا ہے جو ناقابل تردید ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی سرکار آر ایس ایس کے نظریے کو فروغ دے رہی ہے، مہاتما گاندھی کے قاتل سیکیولر بھارت کے آئیڈیاز کو قتل کررہے ہیں ۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ بھارتی اقدام اگر کشمیریوںکی فلاح کیلئے ہے تو کرفیو کیو ں نں ہٹایا جا رہا۔ گجرات میں قتل عام کرنے والوں سے جواب طلب کیا جانا چاہئے تھا۔