وفاقی، پنجاب قابینہ میں اکھاڑ پچھاڑ متوقع: ناقص کارکردگی والے وزیر بدل رہا ہوں: عمران
اسلام آباد (محمد نواز رضا، (وقائع نگار خصوصی+ نمائندہ خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے وزیراعظم عمران خان نے پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں ناقص کارکردگی پر وفاقی وزراء کو فارغ کرنے کا اشارہ دیدیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ جن وزراء کی کارکردگی ٹھیک نہیں انہیں تبدیل کر رہا ہوں۔ انہوں نے پنجاب کے متعدد وزراء کو بھی فارغ کرنے کا عندیہ دیدیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت بدترین ظلم کر رہا ہے اور ہم کشمیریوں کا مقدمہ ظلم کے خلاف جہاد سمجھ کر لڑ رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس پیر کو وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہوا۔ اجلاس میں وزیراعظم نے دورہ امریکہ پر پارلیمانی پارٹی کو اعتماد میں لیا۔ جبکہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے مسئلہ کشمیر پر حکومتی سفارتکاری پر بریفنگ دی۔ تحریک انصاف کے ارکان اجلاس میں اپنے ہی وزراء پر پھٹ پڑے۔ پشاور سے رکن قومی اسمبلی ارباب عامر اجلاس میں بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے۔ اور کہا حلقوں سے عوامی پریشر ہے لیکن کوئی کام ہو رہے نہ ہی کوئی بات سن رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ارکان کے تحفظات سننے کے لیے خود ملاقاتیں کروں گا۔ اجلاس میں پی ٹی آئی کے نور عالم خان کی اسمبلی فلور پر حکومت پر تنقید کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ ادوار میں جب لوٹ مار ہو رہی تھی نور عالم اس وقت کیوں نہیں بولے، گزشتہ دور کی معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ہی ڈالر کا ریٹ اور مہنگائی بڑھی۔ ارباب عامر نے کہا کہ کہ وزراء ہمیں ملاقات کیلئے وقت نہیں دیتے، جائز کام کیلئے بھی وزراء کی منتیں کرتے ہیں لیکن پھر بھی کام نہیں ہورہے۔ ارباب عامر جذباتی ہو کر اجلاس سے اٹھ کر جانے لگے تو وزیراعظم نے انہیں روکتے ہوئے کہا کہ ناقص کارکردگی والے وزراء کو تبدیل کر رہا ہوں۔ ذرائع کے مطابق فواد چودھری کا قلمدان تبدیل ہونے کا امکان ہے۔ حفیظ شیخ مشیر خزانہ، اعجاز شاہ وزیر داخلہ ہی رہیں گے۔ وزیراعظم نے وزراء و اراکین قومی اسمبلی کے شکوے دور کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کے علاوہ پنجاب میں بھی بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پنجاب کی کابینہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلی کا امکان ہے جس کے تحت متعدد وزراء کو فارغ کرکے نئے وزراء لائے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے وفاقی کابینہ میں اہم تبدیلیوں کا فیصلہ کرلیا ہے جس کے بعد کابینہ میں 8 سے 10 وزراء کے قلمدان تبدیل کئے جائیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ علی محمد خان کو وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور سے ہٹائے جانے کا امکان ہے۔ وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار زبیدہ جلال کو وزیر تعلیم بنائے جانے کا امکان ہے۔ سابق وزیر قانون ڈاکٹر بابر اعوان کو مشیر بنائے جانے کا امکان ہے۔ سابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی کابینہ میں واپسی متوقع ہے اور انہیں وفاقی وزیر برائے پٹرولیم بنائے جانے کا امکان ہے۔ سابق وزیراطلاعات اور موجودہ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کی ایک بار پھر وزارت تبدیل کئے جانے کا امکان ہے، اس سے قبل ان کے پاس وزرات اطلاعات و نشریات کا قلمدان تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم کو وزیر مملکت بنائے جانے کا امکان ہے۔ وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی جس میں انہوں نے صوبائی معاملات کے بارے میں بریفنگ دی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیر اعلی نے صوبے میں ڈینگی کی وبا کی صورتحال اور اس کے سدباب کے لئے حکومتی اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے ڈینگی بیماری کی روک تھام میں ناکامی پر اظہار برہمی کیا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی ڈینگی متاثرین کو ہر ممکن سہولت دی جائے۔ وزیراعلی نے صوبے میں امن ومان کی صورتحال اور پولیس کی کارکردگی کے بارے میں بھی بریف کیا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی پولیس اصلاحات پر پر آئندہ چند روز میں مکمل عمل درآمد کر کے رپورٹ دی جائے۔
میرپور‘ اسلام آباد‘ (نمائندہ خصوصی‘ وقائع نگار خصوصی‘ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم پاکستان عمران خان ایک روزہ خصوصی دورہ پر میرپور پہنچے۔ ہیلی پیڈ پر وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان ،کابینہ کے وزرائ، چیف سیکرٹری آزادکشمیر مطہر نیاز رانا اور اعلیٰ حکام نے انکا استقبال کیا۔ وزیراعظم پاکستان کے ہمراہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، وزیرامورکشمیروگلگت بلتستان علی امین گنڈاپور، چیئرمین NDMA لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل، پی ٹی آئی آزادکشمیرکے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری ، سیکرٹری امورکشمیروگلگت بلتستان طارق پاشا بھی موجود تھے۔ وزیراعظم عمران خان کو میرپور سٹیڈیم میں 24 اکتوبرکوآزادکشمیرمیں ہونے والے زلزلہ کے نقصانات کے بارے میں چیف سیکرٹری آزادکشمیرنے بریفنگ دی۔ وزیراعظم عمران خان ہیلی پیڈ سے سیدھے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال پہنچے اور فرداً فرداً تمام زخمیوں کی عیادت کی۔ عمران خان نانگی کلیال کی ساڑھے چار سالہ ماہم ماجد اور کھاڑک نکہ کی نوسالہ اقراء محمود کے بستر پر خصوصی طور پر رکے۔ انھوں نے زخمیوں کے سرپرہاتھ پھیرے اور جلد صحت یابی کی دعاکی اور حکام کو ہدایت کی کہ وہ زخمیوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کریں۔ وزیراعظم کی طرف سے تمام زخمیوں کو پھولوں کے گلدستے بھی دیئے گئے۔ وزیراعظم پاکستان نے ہیلی کاپٹر سے زلزلہ متاثرہ علاقے کا دورہ بھی کیا۔ وزیراعظم آزادجموں و کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے وزیراعظم پاکستان کو بتایا کہ زلزلہ آتے ہی اپنی ٹیم اور تمام اعلیٰ حکام کے ساتھ فوری طور پر امدادی کاموں کا آغاز کیا۔ راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ زلزلہ اور اس کے بعد آنے والے آفٹرشاکس سے مکانات اور سرکاری عمارتیں بری طرح متاثر ہوئیں جس کی تعمیر نو اور متاثرین کی بحالی کے لیے ایک بڑے اور جامع پیکج کی ضرورت ہے تاکہ نہ صرف متاثرین کی بحالی ہو، اس کے ساتھ ساتھ مستقبل میں بھی اس قسم کی آفات سے بچائو ممکن ہو سکے۔ وزیراعظم پاکستان نے متاثرین کی بحالی کے لیے پیکج کااعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کے دکھ درد میں برابرکے شریک ہیں اور ہمیں آپ سے دلی ہمدردی ہے اور ہم متاثرین کی بحالی کے لیے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائیں گے۔ ہماری حکومت اس سلسلہ میں ہرممکن امداد فراہم کرے گی۔ وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے زلزلہ متاثرین کے لیئے مالی امداد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، حکومت جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو پانچ لاکھ روپیہ فی کس امداد دے گی ، مکمل طور پر تباہ ہونے والے ایک ہزار گھروں کے لئے دو لاکھ جبکہ جزوی طور پر متاثر ہونے والے 3500گھروں کے لئے ایک لاکھ روپے فی گھر دیئے جائیں گے، تباہ ہونے والے 1200کچے گھروں کے مالکان کو پچاس ہزار روپے فی گھر دیئے جائیں گے زلزلہ سے متاثر ہ دکانوں کے لئے پچاس ہزار فی دکاندار دیا جائے گا جب کہ جزوی طور پر متاثر ہونے والی دکان کے لئے 25 ہزار روپے دیئے جائیں گے ،90 کے قریب مویشی مرے ہیں، حکومت پچاس ہزار روپے فی مویشی مدد دے گی۔ پارلیمنٹ ہائوس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان زلزلہ متاثرین کی حالت زار کا جائزہ لینے کے لئے آزاد کشمیر گئے۔ وزیراعظم عمران خان نے پنجاب حکومت، پی ایم ڈی اے، آزاد کشمیر حکومت اور پاک فوج کی بحالی و امدادی کارروائیوں کوسراہا اور آزاد جموں و کشمیر کے زلزلہ متاثرین کے لئے امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے، زلزلے سے اب تک چالیس لوگ جاں بحق ہوئے ہیں۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت معاشی ٹیم کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر حماد اظہر‘ مخدوم خسرو بختیار‘ عمر ایوب‘ مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ‘ عشرت حسین‘ ثانیہ نشتر اور دیگر نے شرکت کی۔ جس میں پائیدار ترقی و معاشی استحکام کیلئے حکومت کے اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔ پیداواری صلاحیت میں اضافے‘ کاروبار میں آسانی سے متعلق اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا۔ موجودہ اور ممکنہ سرمایہ کاروں کے تحفظ کے اقدامات کے نتائج سے متعلق بھی آگاہ کیا گیا۔ غربت کے خاتمے‘ انفراسٹرکچر اور مواصلات کی ترقی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ منصوبوں کو بروقت عمل میں لانے کیلئے وزارتوں اور ڈویژنوں میں بہتر ہم آہنگی پر بات چیت کی گئی۔ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار اور تعمیراتی شعبے میں سرمایہ کاری سے آگاہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ معاشی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کیلئے صنعتی ترقی ناگزیر ہے۔ کاروباری برادری کو تحفظ فراہم کئے بغیر معیشت ترقی نہیں کر سکتی۔ تمام شعبوں میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کیلئے تاجر برادری کا اعتماد بڑھانا چاہئے۔ کمزور طبقے کو احساس پروگرام میں شامل کیا جائے۔ اجلاس کو پاکستان سٹیل ملز کے لیز پلان اور روسی و چینی کمپنیوں کی دلچسپی سے متعلق اجلاس کو بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان سٹیل ملز کے لیز پلان سے متعلق جامع منصوبہ تیار کیا جائے۔