غیر ملکی فنڈنگ کیس، پی ٹی آئی کی 4 درخواستوں پر فیصلہ محفوظ، 10 اکتوبر کو سنایا جائیگا
اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) الیکشن کمشن نے مبینہ غیر ملکی فنڈنگ کیس میں تحریک انصاف کی چار درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا، جو 10 اکتوبر کو فیصلہ سنائیگا، الیکشن کمیشن سکروٹنی کمیٹی کی کارروائی لیک کرنے یا نہ کرنے سے متعلق فیصلہ سنائیگا جبکہ چیف الیکشن کمشنر سر دار محمد نے کہا ہے کہ ٹی وی اگر کچھ آتا ہے تو آپ نظر انداز کریں، ٹی وی پر کوئی خبر چلتی ہے تو اس پر کمیٹی کیسے ذمہ دار ہوگی۔ تحریک انصاف نے درخواست کی کہ سکروٹنی کمیٹی کی کاروائی کی لیکج روکی جائے۔ وکیل تحریک انصاف نے کہا کہ چاروں درخواستوں میں یہی مطالبہ کیا ہے کمیٹی کی کاروائی کی لیکج روکی جائے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ اگر کچھ میڈیا پر آجاتا ہے تو اس میں کمیٹی کا کیا قصور؟۔ وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ ہماری کچھ معلومات باہر لیک کی جاتی ہیں رازداری نہیں آتی۔ سکروٹنی کمیٹی سے متعلق غلط خبریں چلوائی گئیں، غلط خبریں چلوانے کا مقصد پی ٹی آئی کو بدنام کرنا تھا۔ بدنیتی کی بنیاد پر خبریں درخواست گزار چلواتا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر سر دار رضا نے کہا کہ ساڑھے پانچ سال میں آپ کے ساتھ ہوا کیا ہے جو بدنیتی کا الزام لگا رہے ہیں۔ وکیل تحریک انصاف نے کہا کہ ہم نے درخواست گذار کی بدنیتی کی بات کی ہے۔ کمیٹی کی غلط معلومات لیک کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے۔ گمراہ کن معلومات پر ہمارا میڈیا ٹرائل کیا گیا۔ پی ٹی آئی وکیل نے اکبر ایس بابر کا نجی ٹی وی کو دئیے گئے انٹرویو کا ٹرانسپکرپٹ الیکشن کمیشن کے سامنے پیش کر دیا۔ چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ جن 23 اکاونٹس کا ذکر کیا جا رہا ہے کیا یہ اسٹیٹ بینک نے لکھا ہے انکے اکائونٹس ہیں۔ وکیل احمد حسن نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے کمیٹی کو تحریک انصاف کے 23 اکائونٹس کے بارے میں بتایا ہے، تحریک انصاف جن ٹی وی رپورٹس کا ذکر کر رہی ہے اس میں ان کے اپنے لوگوں نے انفارمیشن لیک کی۔ تحریک انصاف انفارمشن لیکج کا بہانہ بنا کر بھاگ رہی ہے۔ کمیٹی کی ہر میٹنگ میں تحریک انصاف کی نمائندگی موجود تھی۔