یورپی مصنوعات پر ساڑھے 7 ارب ڈالر کے ٹیکس، بھارت خصوصی تجارتی مراعات کا حقدار نہیں: امریکہ
واشنگٹن+نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکہ نے تجارتی جنگ کا ایک اور باب کھول دیا، چین کے بعد امریکہ نے یورپی یونین پر بھی ٹیکس لگا دیئے، یورپی درآمدات پر ساڑھے سات ارب ڈالر کے ٹیکس لگائے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق امریکہ نے ایک اورتجارتی جنگ چھیڑدی۔ چین کے بعد یورپی درآمدات نشانے پر آگئی ، امریکہ نے ڈبیلیو ٹی او کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد یورپی ممالک کی ایو ایشن اور دیگر اشیاء پر ساڑھے سات ارب ڈالرز کے ٹیکس لگا دیئے۔یہ ٹیرف یورپی درآمدات پر لگائے گئے ہیں، جن میں ائیر بس ، پنیر، زیتون، ہوائی جہاز، ہیلی کاپٹر اور ان کے پرزہ جات شامل ہیں۔امریکی فیصلے کے بعد ایشیائی اسٹاک مارکیٹوں میں مندی ریکارڈ کی گئی، جاپان کی اسٹاک مارکیٹ میں چار سو ساٹھ پوائنٹس کی کمی، ہانگ کانگ، سنگاپور اور چینی اسٹاک مارکیٹ میں بھی کمی دیکھی گئی جبکہ سال دوہزار سولہ سے اب تک برطانوی اسٹاک مارکیٹ کا بدترین دن تھا۔آئی ایم ایف اور ڈبلیو ٹی او سمیت اہم مالیاتی اداروں نے تجارتی جنگ کو عالمی معیشت اور تجارت کیلئے خطرہ اور موجودہ سست روی کا باعث کہا ہے۔امریکی وزیر تجارت ولبر روس کے مطابق امریکہ کی نظر میں بھارت واشنگٹن کی طرف سے خصوصی تجارتی مراعات کا حقدار ملک نہیں ہے۔ بھارتی دارالحکومت میں ولبر روس نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ امریکا بھارت کے ساتھ تجارتی شعبے میں کسی نئے معاہدے کی شرائط کیلئے مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہے، امریکا نے بھارت کو دی گئی خصوصی تجارتی حیثیت اسی سال ختم کر دی تھی۔ ولبر روس نے بھارتی ہم منصب وزیر پیوش گوپال کے ساتھ ملاقات میں صورتحال سے آگاہ کیا ہے۔ امریکی وزیر تجارت ولبر روس کے مطابق امریکہ کی نظر میں بھارت واشنگٹن کی طرف سے خصوصی تجارتی مراعات کا حقدار ملک نہیں ہے۔