• news

فضل الرحمن اپنی ڈوبتی سیاست بچا رہے ہیں: عمران

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن اپنی ڈوبتی سیاست بچا رہے ہیں۔ حکومت مدرسوں میں ریفارمز لا رہی ہے جس کی مولانا کو فکر ہے۔ وزیراعظم کی زیرصدارت حکومتی اور پارٹی ترجمانوں کا اجلاس ہوا جس میں جے یو آئی کے آزادی مارچ کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔ مشاورتی اجلاس میں شرکاء نے کہا کہ قوم پر مولانا فضل الرحمن کے سیاسی مقاصد مزید عیاں ہونے چاہئیں، وہ اپنے احتجاج کیلئے اب 27 اکتوبر کی تاریخ نہ بدلیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ مدارس اصلاحات پر مولانا زیادہ پریشان ہیں۔ کیونکہ مدارس میں اصلاحات سے طلبہ ایسے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہیں ہو سکیں گے۔ اجلاس میں ملکی سیاسی اور معاشی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے موجودہ معاشی صورت حال پر بریفنگ دی، معیشت کی بحالی کے لیے اقدامات پر بھی بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعظم عمران خان سے گوجرانوالہ ڈویژن سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی اسمبلی نے بھی ملاقات کی، ملاقات میں حاجی امتیاز احمد چوہدری، شوکت علی بھٹی اور سید فیض الحسن شریک ہوئے۔ معاون خصوصی برائے سیاسی امور نعیم الحق بھی ملاقات میں موجود تھے۔ ارکان قومی اسمبلی نے وزیر اعظم کو اپنے متعلقہ حلقوں سے متعلق معاملات سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کا سب سے اولین مقصد عوام کی خدمت اور ان کا معیار زندگی بلند کرنا ہے۔ حکومت نے غربت کے خاتمے اور عوام کو ریلیف پہنچانے کے لئے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے فلاحی پروگرام احساس کا اجرا کیا ہے۔ صحت سہولت کارڈ عوام کو صحت کی سہولیات کی فراہم میں اہم کردار ادا کرے گا۔ وزیراعظم نے ممبران قومی اسمبلی کو عوام کے مسائل حل میں بھرپور اور متحرک کردار ادا کرنے کی ہدایت کی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پاکستان سٹیل ملز کی بحالی کے حوالے سے اجلاس ہوا، اجلاس میں مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، وزیر نجکاری میاں محمد سومرو، چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز پاکستان سٹیل ملزعامر ممتاز و دیگر شریک ہوئے۔ اجلاس میں پاکستان سٹیل ملز کی بحالی کے سلسلے میں کی جانے والی کوششوں اور اس سلسلے میں مختلف آپشنز زیرغور آئے۔ وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ پاکستان سٹیل ملز کی بحالی کے حوالے سے چین اور روس کی کمپنیوں کی جانب سے دلچسپی کا اظہار کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں مختلف تجاویز پر غور کیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان سٹیل ملز کی بحالی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ سالہا سال سے سرکاری خزانے پر بوجھ بننے والے اس ادارے کی بحالی کو ماضی کی حکومتوں کی جانب سے فراموش کیا جانا قوم پر ظلم کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی ہر ممکنہ کوشش ہے کہ پاکستان سٹیل ملز کو بحال کرکے اسے منافع بخش ادارہ بنایا جائے تاکہ جہاں سرکاری خزانے پر ہر ماہ پڑنے والے بوجھ کو ختم کیا جا سکے وہاں ادارے کو فعال بنایا جائے۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان چار روزہ دورہ چین کے لئے پیر کی رات روانہ ہوں گے۔ وفاقی وزرا بھی اس اہم دورے پر وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ چین جائیں گے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر ریلوے شیخ رشید، خسرو بختیار اور عبدالحفیظ شیخ بھی ان کے ہمراہ ہونگے۔ وزیراعظم عمران خان اور ان کے وفد کی چین میں سی پیک اور ایم ایل ون سمیت دیگر منصوبوں سے متعلق اہم حکام سے ملاقاتیں ہوں گی۔ وزیراعظم چینی قیادت سے مسئلہ کشمیر پر بھی بات کریں گے جبکہ پاک چین جوائنٹ کوآرڈی نیشن کمیٹی کے معاملات پر بھی زیر غور آئیں گے۔ دریں اثناء پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات احمد جواد کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز اپنا دورہ سکردو موسم کی خرابی کے باعث منسوخ کردیا۔ وزیراعظم نے جمعہ کو سکردو میں جلسہ سے خطاب کرنا تھا۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ آزادی مارچ کو روکنے کی پہلی ذمہ داری صوبوں کی ہے، اسلام آباد آئیں تو پھر ہم دیکھیں گے۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کے ممکنہ لاک ڈاؤن سے متعلق خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ اعجاز شاہ کا کہنا تھا کہ اس بارے میں وزیراعلیٰ خیبر پی کے کا بیان تو آپ نے سنا ہی ہوگا، ریڈ زون کی بات کی جائے تو یہاں دفعہ 144 نافذ ہے، ریڈ زون میں کسی کو داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔ وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے بتایا کہ پہلے تو پولیس ہی مارچ کو ریڈ زون میں داخلے سے روکے گی، آخری آپشن فوج ہوگی۔ انہوں نے واضح کیا کہ جو بھی قانون ہاتھ میں لے گا، اسے قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ای پیپر-دی نیشن