آزادی مارچ آج، کنٹرول لائن عبور کرنیکا اعلان: بھارت کا حملے کا جواز ملے گا: عمران
گڑھی دوپٹہ‘ مظفر آباد‘ ہٹیاں بالا (نوائے وقت رپورٹ + نمائندہ خصوصی + نامہ نگار) کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے آزادی مارچ جاری ہے۔ آزادی مارچ کے شرکاء گڑھی دوپٹہ پہنچ گئے۔ آج صبح کنٹرول لائن چکوٹھی روانہ ہونگے۔ مارچ کو روکنے کیلئے چناری کے مقام پرکنٹینر لگا دیئے گئے ہیں۔ آزادی مارچ میں ہزاروں شرکاء گاڑیوں‘موٹر سائیکلوں پر سوار ہیں۔ انہوں نے پاکستان اور آزادکشمیر کے پرچم اٹھا رکھے ہیں۔ مظفر آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے قافلے گزشتہ روز دارالحکومت مظفر آباد سے سیز فائر لائن چکوٹھی عبور کرنے کے عزم کے ساتھ روانہ ہوئے‘ آزاد کشمیر بھر سے آئے قافلوں میں ہزاروں افراد شریک تھے۔ جنہوں نے بھارت کے خلاف زبردست نعرہ بازی کی۔ انہوں نے پلے کارڈز‘ بینرز بھی اٹھا رکھے تھے۔ قافلوں میں سیاسی و نظریاتی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر بھی لوگ شریک تھے۔ مختلف مقامات پر پولیس کی بھاری نفری، مجسٹریٹ اور پولیس افسران بھی تعینات کئے گئے تھے۔ شرکاء نے مقبول بٹ شہید اور شہدائے چکوٹھی کی تصاویر بھی اٹھا رکھی تھیں۔ دو میل پل سے بھی لوگوں نے قافلوں کو دعاؤں کے ساتھ رخصت کیا۔ اس موقع پر بھی پرجوش نعرہ بازی کی گئی۔ ہٹیاں بالا سے نامہ نگار کے مطابق جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ سے تعلق رکھنے والے مظاہرین لائن آف کنٹرول چکوٹھی کی طرف مسلسل بڑھ رہے ہیں، کمشنر مظفرآبادچوہدری امتیاز احمد نوری،ڈی آئی جی سردار الیاس خان ، ڈپٹی کمشنر ہٹیاں بالا راجہ عمران شاہین ، ایس پی ارشد نقوی، ڈی ایس پیز،اشتیاق گیلانی ،رضاالحسن گیلانی ،ایس ،ایچ ،اوز فیض الرحمٰن عباسی،راجہ یاسر خان ،جاوید گوہر سمیت دیگر پولیس اور انتظامی افسران کی قیادت میں تقریباً چھ سو سے زائد پولیس کے جوانوں نے مورچے سنبھال رکھے ہیں پولیس نے عام ٹریفک کے لیے بھی شاہراہ سرینگر کو مکمل طور پر بند کر رکھا ہے۔ روڈ کی بندش کے باعث لوگوں کا پیدل چلنا بھی محال ہو گیا ہے۔ خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے مارچ کو چناری پہنچے کے بعد ایل او سی چکوٹھی کی طرف بڑھنے کی صورت میں جسکول کے مقام پر روکا جائے گا اس صورتحال کے دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان بڑے تصادم کاخطرہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ضلعی ہیڈ کوارٹر جہلم ویلی،چناری اور چکوٹھی میں شرکاء مارچ کے استقبال کے لیے مختلف مقامات پر مقامی لوگوں کی جانب سے استقبالیہ کیمپ بھی لگائے گئے ہیں۔ ہفتہ کے روز مارچ کے باعث تحصیل ہٹیاں بالا،اور تحصیل چکار کے تعلیمی ادارے بند رہے بازاروں میں لوگ نہ ہونے کے برابر تھے ہر شخص کی نگاہیں لبریشن فرنٹ کے مارچ کی جانب لگی ہوئی تھیں۔
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پار کرنے والے بھارتی بیانیے کے ہاتھوں میں کھیلیں گے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ’میں آزاد کشمیر کے لوگوں میں مقبوضہ کشمیر میں 2 ماہ سے جاری غیرانسانی کرفیو میں محصور کشمیریوں کے حوالے سے پائے جانے والے کرب کو سمجھ سکتا ہوں‘۔انہوں نے ٹوئٹ میں مزید کہا کہ ’ لیکن اہل کشمیر کی مدد یا جدوجہد میں انکی کی حمایت کی غرض سے جو بھی آزاد کشمیر سے لائن آف کنٹرول پار کرے گا وہ بھارتی بیانیے کے ہاتھوں میں کھیلے گا‘۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ وہ بھارتی بیانیہ جو پاکستان پر ’ اسلامی دہشت گردی‘ کا الزام عائد کرکے بھارت کے ظالمانہ قبضے کے خلاف کشمیریوں کی جائز جدوجہد سے توجہ ہٹانے کی کوشش کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ’ ایل او سی پار کرنے سے بھارت کو مقبوضہ کشمیر کے لوگوں پر تشدد بڑھانے اور لائن آف کنٹرول کے پار حملہ کرنے کا جواز مل جائے گا‘۔