خانیوال سے اغواء ہونیوالا بچہ زیادتی کے بعد قتل، نعش نو بہار نہر سے ملی
خانیوال(خبرنگار، نمائندہ نوائے وقت) نواں شہر پولیس 14 سالہ مغوی بچہ ارسلان کو بازیاب نہ کرسکی 7روز بعد بچہ مبینہ زیادتی کے بعد قتل نعش نو بہار نہر ملتان سے برہنہ حالت میں برآمد پولیس کے خلاف اہل علاقہ سراپا احتجاج تفصیل کے مطابق سات روز قبل نواں شہر کے رہائشی محنت کش محمد شعبان کا 14 سالہ بیٹا ارسلان عرف سانول حسب معمول اپنے استاد مظہر کے پاس موٹرسائیکل کا کام سیکھنے کے لیے نہ گیا لیکن وہاں جانے کی بجائے علاقے کے اوباش شاہد عرف کالا کے ہتھے چڑھ گیا جو اسے ہیڈ نو بہار ملتان میں اللہ دتہ ہوٹل والے کے پاس لے گیا جہاں سے ارسلان کو غائب کر دیا گیا ڈی پی او خانیوال عمر سعید کے حکم پر تھانہ نواں شہر نے دو اکتوبر کو اغوا کا مقدمہ نمبر 348 ت پ درج کیا لیکن پولیس نے بازیابی کیلئے مؤثر کاروائی نہ کی اور مدعی پارٹی مایوس ہوگئی 7روز بعد مغوی ارسلان کی نو بہار نہر سے برہنہ حالت میں ڈیڈ باڈی ملی جسے مبینہ زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیا گیا اطلاع پر ورثا نے نشتر ہسپتال ملتان میں ارسلان کی نعش شناخت کرنے کے بعد نواں شہر لے آئے جہاں رقت آمیز مناظر تھے بچے کا پوسٹ مارٹم کروایا جارہا ہے جس کے بعد بچے کی موت کے اصل حقائق سامنے آئیں گے پولیس چار ملزمان کو گرفتار کر کے مزید تفتیش کر رہی ہے۔بعد ازاں ترجمان پولیس کی جانب سے جاری ہونے والی میڈیا بریفنگ کے مطابق بچے کو قتل کرنے والے 4 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور ان کے خلاف مقدمہ کا اندراج بھی کرلیا گیا جبکہ ایس ایچ او نواں شہر کو بھی ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر نے چارج شیٹ جاری کرکے انکوائری کا حکم دیدیا ہے ۔خانیوال کے شہریوں اور عوامی سماجی حلقوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے خانیوال شہر کی صورتحال پر فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔