حکومت نے پہلے برس 7 ہزار 509 ارب روپے کا ریکارڈ قرض لیا
لاہور (کامرس رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے پہلے سال 7 ہزار 509ارب روپے کا ریکارڈ قرض لیا۔ یہ قرضہ اگست 2018ء سے اگست 2019ء کے دوران لیا گیا۔ ایک سال کے دوران غیرملکی قرضے میں 2804 ارب رپے کا اضافہ ہوا۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان نے حکومت کی جانب سے پہلے سال میں لئے گئے قرضوں کی تفصیلات وزیر اعظم آفس کو بھجواد یں۔ سرکاری دستاویزات میں انکشاف کیا گیا کہ وفاقی حکومت کے مقامی قرضوں میں 4705 ارب روپے اور غیرملکی قرضے میں 2804 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔ اگست 2019ء تک وفاقی حکومت کا قرضہ 32240 ارب روپے ہو گیا۔ جبکہ اگست 2018ء میں مجموعی قرضہ 24732 ارب روپے تھا۔ اگست 2019ء میں مقامی قرض کا حجم 21495 ارب روپے ہو گیا جبکہ اگست 2018ء میں مقامی قرض 16790 ارب روپے تھے۔ اگست 2019ء میں غیر ملکی قرض 10745ارب روپے ہو گیا جبکہ اگست 2018ء میں غیر ملکی قرضوں کا حجم 7941 ارب روپے تھا۔ دوسری جانب سٹیٹ بینک کے مطابق اگست کے اختتام تک وفاقی حکومت کے قرضوں کا مجموعی حجم 322 کھرب 40 ارب 20 کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔ رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ میں وفاقی حکومت کے قرضوں میں 453 ارب 40 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا۔ وفاقی حکومت کے قرضوں میں ملکی ذرائع سے لیے گئے قرضوں کا حجم 214 کھرب 95 ارب 30 کروڑ روپے ہے جبکہ بیرونی قرضے 107 کھرب 45 ارب روپے ہیں۔ وفاقی حکومت کے قرضوں میں 12 ماہ کے دوران مجموعی طور پر 75 کھرب 8 ارب 30 کروڑ روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر بہتر ہونے سے اگست کے دوران پاکستانی روپوں میں بیرونی قرضوں کے حجم میں 266 ارب روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی۔