• news

دھرنے میں شرکت، ن لیگ پی پی میں اختلافات، جمہوریت کو خطرہ نہیں: شاہ محمود

ملتان (نمائندہ نوائے وقت)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کے موجودہ حالات کے تناظر میں بھارت سے بات چیت نظر نہیں آ رہی۔ کشمیر کے مسئلے پر امریکہ یا کوئی تیسری قوت کردار ادا کرے۔ اپوزیشن27اکتوبر کے دھرنے پر متفق نہیں ہے۔ مسلم لیگ ن میں بھی دھرنے پر اتفاق نہیںاور تفریق کا شکار ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے 2گھنٹے اپنی پارٹی قیادت سے ملاقات میں اقرار کیا کہ جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا دھرنا غلط ہے اور اس میں تعاون نہیں کرنا چاہئے۔ جبکہ نواز شریف دھرنے کے حق میں ہیں۔ انہوں نے کہا پیپلز پارٹی میں بھی مولانا فضل الرحمن کے دھرنے پر دو مختلف سوچیں ہیں۔ پی ٹی آئی نے جب دھرنا دیا تھا بلاول بھٹو کہتے ہیں دھرنے کی سیاست کو جموریت کے لیے نقصان ہے۔انہوں نے کہا کیا آج جمہوریت کو ڈی ریل ہونے کا خدشہ نہیں ہے۔جبکہ اب چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مولاناکے دھرنے کا استقبال کریں گے۔ لیکن ماضی میں وہ خود دھرنے کی سیاست کے مخالف رہے۔ بلاول کس کے اشارے پر دھرنے کی سپورٹ کا اعلان کر رہے ہیں۔میڈیا سمیت ہر شخص جانتا ہے کہ مولانا کے دھرنے کی سیاست کے پیچھے کیا مقاصد ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ملتان میں این اے 156 شاہ رکن عالم کالونی میں سڑکوں کی تعمیر کے مختلف منصوبوں کا سنگ بنیادرکھنے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو اور اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاستائیس اکتوبر کو ملک کے ہر شہر میں کشمیریوں کیساتھ اظہار یکجہتی کیا جائے گا۔حکومت نے 27اکتوبر کو پاکستان سمیت دنیا بھر کے سفارتی میشنز کو یوم سیاہ کے طور پر منایا کا اعلان کیا ہے۔ مسئلہ کشمیر پر دنیا اور عالمی میڈیا کی خاموشی معنی خیز ہے۔ یورپ میں کسی جگہ پر کوئی چھوٹا سا معاملہ ہو جائے دنیا اس مسئلہ کو بریکنگ نیوز کے طور پر اٹھاتی ہے۔ جبکہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور جارحیت دنیا کے سامنے ہے۔ بھارت پاکستان کو بلیک لسٹ کروانے کیلئے سر توڑ کوششیں کررہا ہے۔ بھارت اپنی اس کوشش میں ناکام رہے گا۔ منی لنڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ میں موجودہ حکومت نے مختصر مدت میں جو اقدامات کئے ہیں۔پیرس میں اس حوالے سے پاکستان کا بھر پور موقف پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کچھ قوتیں چاہتی ہیں مسلمان بکھر جائیں۔ پاکستان کے سعودی عرب کے ساتھ گہرے اور سٹریٹجک تعلقات ہیں ایران ہمارا دوست بھی ہے اور ہمسایہ بھی ہے۔ ہم دونوں ممالک کے درمیان ثالثی کی کوشش کررہے ہیں۔اور ہماری خواہش ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے ذریعے غلط فہمیاں دور ہوں۔ہم کوشش کر رہے ہیں۔ افغانستان میں امن رہے اور خطے میں کوئی اور تصادم پیدا نہ ہو۔ انہوں نے کہاکہ برطانیوی پرنس کا دورہ پاکستان خیر سگالی کاہے۔ چینی صدر کے دورہ بھارت کے حوالے سے مطمئن ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ آرمی چیف کے ساتھ تاجروں کی نہیں بلکہ صنعت کاروں کی ملاقات ہوئی تھی جس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔ ہماری حکومت کی خواہش ہے کہ تاجروں کے ساتھ معاملات طے کئے جائیں۔ میرے مطالبے پر وزیراعلیٰ پنجاب نے گلشن مارکیٹ میں فلائی اوور بنانے کی منظوری دے دی ہے۔ جس کا جلد افتتاح کیا جائے گا۔ ہماری حکومت نے مشکل فیصلے کئے جب ڈالر مہنگا ہو گا تو مہنگائی تو بڑھے گی آہستہ آہستہ ملک کے حالات بہتر ہوں گے 13 مہینوں میں عمران خان نے مشکل فیصلے کئے یقین سے کہتا ہوں کہ سی پیک بھی مکمل ہوگا پاکستان محفوظ ہاتھوں میں سے ملک کے سارے ادارے ایک پیچ پر ہیں آج نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا میں نعرہ لگ رہا ہے کشمیر ایک دن ضرور آزاد ہوگا کشمیر بنے گا پاکستان عمران خان ایران اور سعودی عرب جا رہے ہیں ایران اور سعودی عرب کی غلط فہمیاں دور کریں گے انصاف صحت کارڈ ہم نے گھر گھر پہنچانا ہے احساس پروگرام لا رہے ہیں اس کی تفصیلات بعد میں بتاؤں گا جہانگیر ترین سے کوئی اختلاف نہیں۔ چینی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے تیار ہیں ملک میں جلد روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ تحریک انصاف کو مشکل حالات میں حکومت ملی تو خزانہ خالی تھا۔ سعودی عرب چین اور یو اے ای مدد نہ کرتے تو ملک دیوالیہ ہو جاتا تسلیم کرتے ہیں کہ ملک میں مہنگائی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن