جاپان: 6 دہائیوں کا سب سے بڑا طوفان، 50 ہزار افراد کی نقل مکانی
ٹوکیو(انٹرنیشنل ڈیسک)جاپان کے کئی علاقوں میں تیز ہواؤں اور طوفانی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ گذشتہ 60 برسوں میں ملک کا سب سے بڑا طوفان ہوسکتاہے۔ طاقتور ترین طوفان سے دارالحکومت ٹوکیو سمیت ملک بھر میں سیلابی صورتحال پیدا ہوئی جب کہ کئی علاقوں میں سیلاب آچکا ہے۔سمندری طوفان ’ٹائفون ہگی بس‘ جاپان کے جنوب مغرب میں واقع ایزو جزیرے نما علاقے میں رونما ہوا ہے۔ یہ طوفان مشرقی ساحل کی جانب بڑھ رہا ہے اور اس کی رفتار 225 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے۔سیلاب اور لینڈ سلائڈنگ کی وجہ سے 70 لاکھ افراد کو اپنے گھربار چھوڑ کر محفوظ مقامات میں منتقل ہونے کا کہا گیا ہے۔ٹرین کی سروس معطل کر دی گئی ہے جبکہ ہزاروں پروازیں روک دی گئی ہیں۔ ٹوکیو کے قریب ایک شخص اس وقت ہلاک ہوگیا جب تیز ہواؤں نے اس کی گاڑی الٹ دی۔ تیز ہواؤں سے عمارتوں کی چھتیں اڑگئیں، رگبی ورلڈ کپ میچ، کنسرٹس اور دیگر ایونٹ بھی منسوخ کرنا پڑے۔خبر رساں ادارے کے مطابق 50 ہزار سے زیادہ لوگوں نے سرکاری اطلاع پر عمل کرتے ہوئے اپنے گھربار چھوڑے اور حکومتی مراکز میں منتقل ہوگئے۔ ٹوکیو میں تیز ہواؤں اور بارشوں کی وجہ سے نظام زندگی متاثر ہوگیا، تیز ہواؤں سے املاک کو شدید نقصان پہنچا جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے۔کئی شہروں میں بجلی کی سپلائی منقطع، متعدد عمارتوں کی چھتیں اڑ گئیں، ہزاروں افراد کو نقل مکانی کرنا پڑی۔ حکام کے مطابق بارشوں اور تیز ہواؤں کا سلسلہ دو روز تک جاری رہے گا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق 10 ہزار سے زائد گھر بجلی سے محروم ہوچکے ہیں جب کہ اب تک ایک شخص کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔جاپان میٹرولوجیکل ایجنسی نے خدشہ ظاہر کیا ہیکہ طوفان کے باعث 180 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہوائیں مزید لینڈسلائیڈنگ اور سیلاب کا سبب بن سکتی ہیں۔