پاکستان کی تاریخی فتح، بھارتی کوششیں ناکام، رضا ربانی انٹر پارلیمانی یونین کی ایگزیکٹو کمیٹی کے بلا مقابلہ رکن منتخب
بلغراد (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان نے پارلیمانی سفارتکاری میں تاریخی فتح حاصل کی ہے۔ پاکستان کیخلاف ایک بار پھر بھارتی چالیں ناکام ہو گئیں۔ بھارت کی بھرپور کوشش کے باوجود انٹر پارلیمانی یونین کی ایگزیکٹو کمیٹی کی رکنیت کیلئے پاکستانی امیدوار سینیٹر رضا ربانی نے فیصلہ کن کامیابی حاصل کی۔ سینیٹر رضا ربانی کا مقابلہ بھارتی امیدوار ششی تھرور سے تھا۔ دنیا کی 188 پارلیمانوں پر مشتمل انٹر پارلیمانی یونین کی جنرل اسمبلی کا اجلاس بلغراد میں ہوا۔ اعلامیہ کے مطابق پاکستانی پارلیمانی وفد نے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی قیادت میں انٹر پارلیمانی یونین کے اجلاس میں شرکت کی۔ پاکستان کی پارلیمنٹ نے اس عہدے کیلئے سینیٹر رضا ربانی کو نامزد کیا تھا۔ ایشیا پیسفک گروپ کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیرصدارت ہوا جس میں ایشیا پیسفک ممالک نے آئی پی یو کی مجلس عاملہ کیلئے متفقہ نمائندہ منتخب کرنا تھا۔ اسد قیصر بین الاقوامی پارلیمانی تنظیم آئی پی یو کے ایشیا پیسفک گروپ کے موجودہ چیئرمین ہیں۔ پاکستان نے گروپ میں خفیہ رائے دہی کا مطالبہ کیا۔ اپنی یقینی ہار دیکھتے ہوئے بھارتی امیدوار ششی تھرور نے اپنا نام واپس لینے کا اعلان کر کے شکست مان لی۔ بھارتی وفد کی جانب سے انتخابات کو مؤخر کرانے کی بھی کوشش کی گئی۔ اعلامیے کے مطابق آخری وقت میں بھارتی لوک سبھا نے کانگریس کے رکن ششی تھرور کو امیدوار نامزد کیا تھا‘ بھارتی کوشش کو 34 رکنی ایشیا پیسیفک گروپ کے کسی بھی رکن سے پذیرائی نہ مل سکی۔ بھارتی امیدوار کی انتخاب سے دستبرداری پر سینیٹر رضا ربانی بلامقابلہ منتخب ہوئے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ رضا ربانی 3 سال کیلئے انٹر پارلیمانی یونین کی مرکزی مجلس عاملہ کے رکن جبکہ سینیٹر جاوید عباسی ڈرافٹنگ کمیٹی کے رکن ہوں گے۔ سینیٹر رضا ربانی کے علاوہ ایشیا پیسیفک گروپ نے سینیٹر شیری رحمن کو کمیٹی برائے پائیدار ترقی‘ مالیات اور تجارت کا رکن بھی منتخب کر لیا۔