لیگی وفد کی فضل الرحمن سے ملاقات: نوازشریف کا خط پہنچایا
پشاور (بیورورپورٹ، آئی این پی) پاکستان مسلم لیگ(ن) کے وفد کا جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے ملاقات، مسلم لیگ (ن) کی وفد نے میاں نواز شریف کا آزادی مارچ اور حکومت کے خلاف تحریک کے حوالے سے دیا گیا۔ خط مولانا فضل الرحمن کے حوالے کردیا، اس موقع وفد کے قیادت کرنے والے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنماء اور سابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے میڈیا کو بتایا کہ آج کی ملاقات میں نواز شریف کی تجاویز خط کے ذریعے مولانا فضل الرحمان کو دینے آئے ہیں۔ خط میںنواز شریف نے اس بات کا اظہار کیا۔ مولانا فضل الرحمن مستعفی ہونے کی تجویز ماننی چاہئے، ایک سال سے ثابت ہوا موجودہ حکومت چلانے کی صلاحیت نہیں رکھ سکتی، ملک میں اس وقت سب پریشان ہیں موجودہ حکومت کی ناقص پالیسیوںاور ناہلی کی وجہ سے عام شہری بہت متاثر ہوا ہی موجودہ حکومت نے کشمیر کے ایشو پر حکومت نے نالائقی کا ثبوت دیا ہے عمران خان ایک تقریر کے ذریعے سمجھتے ہیں سب ٹھیک ہو گیا کشمیر کے معاملے پر حکومت کی پالیسی مکمل طور پر ناکام رہی۔ جنیوا میں 16 ووٹ بھی قراداد کے لیے حاصل نہ کر سکے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے کشمیر کا مسلہ بقا کا مسلہ ہے، ملک کی معیشت تباہ ہو کر رہ گئی ہے۔ پاکستان کی فیڈریشن دبا ئو پر آ رہی ہے موجودہ حکومت نے قومی اداروں کو بھی تباہ کیا، دنیا میں کہیں ایسا نہیں ہوا ہو گا ایک کیس پر کیس ڈال کر ٹرائیل کیا جا رہا ہوموجودہ حکومت اپوزیشن پر جعلی مقدمے میں پھر گرفتار کیا ، کیونکہ باپ بیٹی ایک ہی جیل میں تھے حکومت نیب کے ذریعے دوسرا کیس ڈلوا کر پھر گرفتار کیا اور دوسرے جیل منتقل کیا گیا، نواز شریف نے اپنے خط میں آزادی مارچ میں اپنی خواہش کا اظہار کیا ہے کہ اس میں سب کو مل کر مارچ کو مضبوط بنانا چاہئے، خط مولانا فضل الرحمن نے لے لیا ہے اور اس تحریک کو ہم مل کر مزید مظبوط اب کریں گے۔ نواز شریف اور مولانا فضل الرحمن دونوں کی تجاویز پر اب عمل کیا جائے گا۔ جمیعت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے مسلم لیگ ن وفدمولانا فضل الرحمن کے ہمراہ اکرم درانی، مولانا غفور حیدری، و دیگر موجود۔ پشاور مسلم لیگ ن سے احسن اقبال ، مریم اورنگزیب ، انجینئر امیر مقام ، و دیگرقیادت موجود تھی۔ ملاقات میں نوازشریف کے خط پر غور کیا گیا۔ مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے خط میں لکھا ہے کہ اب کھڑے ہونے اور باہر نکلنے کا وقت ہے۔ مسلم لیگی رہنما اور کارکن احتجاجی پروگرام کو کامیاب بنائیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق نوازشریف کا خط 5 صفحات پر مشتمل ہے۔ دریں اثناء پشاور میں ایک کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ کچھ لوگ ہمیں دھمکیاں دے رہے ہیں اور اگر ہمیں چھیڑا گیا تو پھر وہ گھروں میں بھی محفوظ نہیں رہیں گے۔ فضل الرحمن نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ آئین و قانون کا ساتھ دیا ہے اور آج بھی آئین کے ساتھ کھڑے ہیں، ملک کے تمام ادارے اگر آئین کی پاسداری کریں گے تو پھر کوئی جھگڑا نہیں ہوگا، ہمارے مینڈیٹ پر جو ڈاکہ ڈالے گا اس کے خلاف جدوجہد کریں گے۔ کچھ لوگ ہمیں دھمکیاں دے رہے ہیں، ہم پر امن لوگ ہیں ہمیں نہ چھیڑا جائے، اگر ہمیں چھیڑا گیا تو پھر آپ گھروں میں بھی محفوظ نہیں رہیں گے۔ سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ 27 اکتوبر کو دنیا بھر میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا جاتا ہے۔ ہم بھی 27 اکتوبر کو کشمیریوں سے یکجہتی کا اظہار کریں گے، کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے بعد قافلے پھر اسلام آباد روانہ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے زندگی میں اتنا بے توقیر وزیراعظم نہیں دیکھا، آج ہمارا جعلی وزیراعظم جس ملک جاتا ہے کوئی استقبال کرنے نہیں آتا۔