• news

کرتار پور راہداری، روزانہ 6 ہزار یاتری آئینگے، بھارتی مطالبات تسلیم، مسودہ بھجوا دیا

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) پاکستان نے کرتارپور راہداری کو آپریشنل بنانے کے معاملہ پر معاہدے کا حتمی مسودہ بھارت کو ارسال کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق معاہدہ کا مسودہ بھارتی ہائی کمیشن کے سپرد کیا گیا۔ سمجھوتہ کے مسودہ میں پاکستان نے ہر یاتری کیلئے بیس ڈالر کی فیس برقرار رکھی ہے تاہم بھارت کے بعض مطالبات بھی تسلیم کئے گئے ہیں۔ مسودہ کے مطابق پانچ ہزار یاتری روزانہ بھارت سے پاکستان آسکتے ہیں البتہ بھارت یاتریوں کی فہرست دس روز پہلے پاکستان کے حوالے کریگا۔ پاکستانی حکام اس فہرست کی تصدیق کریں گے۔ بھارت سے یاتریوں کی آمد سے 4روز پہلے فہرست کو حتممی شکل دی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق بھارت کی طرف سے مسودے کی منظوری کے بعد معاہدے پر دستخط لازم ہیں۔ معاہدے پر دوطرفہ اتفاق رائے کی صورت میں معاہدے کی وفاقی کابینہ سے منظوری بھی لی جائے گی۔ دریں اثناء کرتار پور راہداری منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہوگیا۔ منصوبے کی تکمیل کے لئے 3 نومبر کی ڈیڈ لائن مقرر ہے، تمام عمارتیں مکمل ہو گئیں۔ احاطہ کے 16 پینلز میں پتھر کی تنصیب مکمل۔ نشان صاحب، سرور، درشن ڈیوڑھی، انٹری پوائنٹس، گرنتھی ہاؤس، رہائشگاہیں تیار ہوگئیں، کمپلیکس کی تمام عمارتوں کا پینٹ ورک مکمل ہوگیا، عارضی مہمان خانے بنا دیئے گئے، بارڈر ٹرمینل بھی مکمل ہو گیا۔ فائر فائٹنگ، ساؤنڈ سسٹم اور سکیورٹی کیمروں کی تنصیب بھی مکمل ہو گئی۔ 28 نومبر 2018 کو کرتار پور راہداری کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا سکھ مذہب کے پیروکاروں اور عالمی برادری سے کیا گیا وعدہ پورا ہونے جا رہا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان ممکنہ طور پر 9 نومبر کو منصوبے کا افتتاح کر کے امن کے راستے کو سکھ یاتریوں کے لئے کھول دیں گے۔ راہداری کی مین اور رابطہ سڑکوں پر کارپٹ بچھادیا گیا ہے۔ ڈیوائیڈرز کی تنصیب بھی مکمل ہو چکی ہے جبکہ راوی پل کی فنشنگ کا کام مکمل ہو چکا ہے۔ تعمیراتی کام میں سب سے مشکل اور پیچیدہ کام 10 ایکڑ پر محیط احاطہ دربار کے 16 پینلز میں امپورٹڈ ماربل کی تنصیب مکمل ہو گئی ہے۔ ماربل کی پالشنگ اور فنشنگ کا کام جاری ہے۔ گورودوارہ کمپلیکس کی تمام عمارتیں بشمول درشن ڈیوڑھی، میوزیم، لائبریری، لاکر روم، جوڑا گھر، گرنتھی ہاؤس، لنگر ہال، واش رومز کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے۔ مہمان خانے کے 4 وسیع و عریض ہال مکمل کر لئے گیے ہیں۔ دیوان استھان کی الگ سے قائم کردہ عمارت کے مینار اور فنشنگ ورک جاری ہے، انٹری پوائنٹس، پارکنگ اور پلانٹیشن کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔ سرور میں اعلی کوالٹی کا امپورٹڈ ماربل لگا دیا گیا ہے، پالشنگ ورک جاری ہے۔ امرت کھو اور کنواں صاحب کی تزئین و آرائش مکمل کر لی گئی ہے۔ سرور کو امرت کھو سے پانی فراہم کیا جائے گا۔ سپین سے منگوائے گئے اعلی معیار کے واٹر فلٹریشن پلانٹ کی تنصیب جاری ہے۔ دوسری جانب امیگریشن ٹرمینل کی عمارت کی تعمیر، تزئین و آرائش، امیگریشن کاؤنٹرز کی تنصیب، ماربل ورک، پلانٹیشن، لائٹوں کی تنصیب، پارکنگ، پینٹ ورک، داخلی و خارجی راستے مکمل کر لئے گئے ہیں، فنشنگ ورک آخری مرحلے میں ہے۔ زیرو لائن پر داخلی گیٹ تعمیر کیا جا رہا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن