زیرو کو ہیرو بنا کر پیش نہ کیا جائے: فردوس عاشق
اسلام آباد (وقائع نگارخصوصی) معاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق نے کہا ہے کہ 27 اکتوبر اتحاد اور یکجہتی کے طور پر منانا ہے، فساد کی کوئی گنجائش نہیں۔ نیشنل ایکشن پلان کے ٹی او آر تمام جماعتوں نے ملک بنائے تھے اس وقت کشمیری نہیں اور نوجوان ہمارے ہیرو ہیں۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی سکیورٹی کے اقدامات کر رہے ہیں۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے چہرے کو ہر وقت ٹی وی پر دکھایا جا رہا ہے۔ نیشنل ایکشن پلان موجود نہیں جتھے بنانے، ڈنڈا اٹھانے اور گارڈ آف آنر لینے کا اختیار صرف ریاست کے پاس ہے کوئی بھی ایسا قدم اٹھائے گا تو اس پر پیمرا کوکسی اجازت کی ضرورت نہیں، کوئی بھی جرم نیشنل ایکشن پلان سے جڑا ہوگا۔ پیمرا از خود ایکشن میں آئے گا۔ مولانا کو پیمرا کا شکر گزار ہونا چاہئے کہ ان کے جتھے کو سب چینل دکھا رہے ہیں یہ حرکتیں تقسیم کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔ امن و استحکام ملک کی ضرورت ہے۔ اس وقت اس میں کوئی رخنہ قابل برداشت نہیں۔ میڈیا سے درخواست ہے کہ ایک زیرو کو ہیرو بنا کر پیش نہ کریں۔ پیمرا ایک آزاد، خود مختار ادارہ ہے، پیمرا ملکی قوانین کے تحت کام کرتا ہے اور خلاف ورزی پر ایکشن لیتا ہے۔ اس وقت میڈیا کو پتہ ہونا چاہئے کہ قوم کا بیانیہ کیا ہے۔ میڈیا وزیراعظم اور پوری قوم کی کوششوں کو ایک شخص کی خواتین کی بھینٹ نہ چڑھنے دے۔ جہاں نفرت اور انتشار پھیلانے کی کوشش ہوگی، نیشنل ایکشن پلان کے تحت قانون حرکت میں آئے گا۔ معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہاہے کہ کامیاب جوان پروگرام نوجوانوں کے روزگار اور دیگر مسائل حل کرنے میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔ نوجوانوں کو بلاسود اور آسان شرائط پر قرضے فراہم کئے جائیں گے۔ ٹوئٹ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کامیاب جوان پروگرام کیلئے 100 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔ ہمارے نوجوان قوم کا روشن مستقبل اور ملک کو عظیم تر بنانے کی امید ہیں۔ نوجوانوں کی معاشی فلاح‘ ترقی اور زندگی میں آگے بڑھنے کے مواقع پیدا کرنے کیلئے کامیاب جوان پروگرام کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ فردوس عاشق کا کہنا تھا نوجوان استحصالی نظام کے خلاف عمران خان کا ہراول دستہ بن کر ابھرے۔ نوجوانوں نے قریہ قریہ نگر نگر تبدیلی کا پیغام پہنچایا۔ خواتین کو معاشی طورپر خودمختار بنانے کیلئے 25 فیصد کوٹہ بھی شامل ہے۔ خواتین کو بااختیار بنا کر ترقی یافتہ اقوام کے مقابلے میں لانا وزیراعظم کا وژن ہے۔