تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن بریگیڈیئر(ر) اقبال شفیع انتقال کر گئے
اسلام آباد( وقائع نگار خصوصی )تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن ،تحریک پاکستان گولڈ میڈلسٹ اور سرسید میموریل سوسائٹی کے صدر بریگیڈیئر(ر) اقبال شفیع گزشتہ روزسری لنکا میں انتقال کر گئے۔ وہاں وہ اپنے بیٹے عالی شفیع کے ساتھ مقیم تھے. وہ کافی دنوں سے دل کے عارضے میں مبتلا تھے.ان کی عمر 93 برس تھی.وہ 30 نومبر 1927 کو علی گڑھ میں پیدا ہوئے جہاں ان کے والد پروفیسر محمد شفیع اکنامکس پڑھاتے تھے۔ 1945-46 میں قائداعظم علی گڑھ تشریف لائے تو ان کے حکم پر یونیورسٹی کے دیگر طلبہ کی طرح اقبال شفیعنے بھی مسلم لیگ کو جتوانے کے لیے پنجاب کے کچھ اضلاع اور اس وقت کے صوبہ سرحد میں بھرپور مہم چلائی اور مسلم لیگ کو کامیابی سے ہمکنار کرایا.وہ تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن اور قائداعظم کے حفاظتی دستے میں بھی رہے.فوج میں کمیشن حاصل کیا 65 اور 71 کی جنگوں میں حصہ لیا.ان کو چینی زبان پر مکمل عبور حاصل تھا.انھوں نے چین میں پاکستان کے سفیر کی ذمہ داری بھی انجام دی۔.بعد ازاں پاکستان اور چین کے لیے آغا خان فاونڈیشن کے ڈائریکٹر بھی رہے .انھوںنے 13 کتابیں لکھیں.نوجوان نسل کی کردار سازی ان کا خاص موضوع تھا.حکومت پاکستان نے ستارہ امتیاز ملٹری سے بھی نوازا ۔ان کا ایک کارنامہ یہ بھی کہ انھوں نے اتاترک ایونیو اسلام آباد پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی شاندار علمی اور تہذیبی روایت کی امین ایک عمارت تعمیر کرائی جسے ایوان ِسرسید کے نام سے یاد کیا جاتاہے. سوگواران میں ایک بیوہ ،بیٹی اور ایک بیٹا چھوڑا ہے وہ اس نسل کے شاید آخری آدمی تھے جنہیں قائد اعظم سے متعدد بار ملنے کا موقع نصیب ہوا.ان کا جسدِخاکی اتوار کو اسلا آباد لایا جائے گا.علمی و ادبی حلقوں نے ان کے انتقال پر اظہار رنج و غم کرتے ہوئے مرحوم کے لیے مغفرت اور پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔