ناقص کارکردگی، سرفراز احمد کی چھٹی، اظہر علی ٹیسٹ، بابر اعظم ٹی 20 کے کپتان مقرر
لاہور(سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس) پاکستان کرکٹ بورڈ نے سرفراز احمد کی ناقص کارکردگی پر انہیں ٹیسٹ اور ٹی ٹونٹی کی قیادت سے ہٹا دیا ہے جبکہ سابق کپتان اظہر علی کو ٹیسٹ اور بابر اعظم کو ٹی ٹونٹی ٹیم کی قیادت سونپ دی گئی ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے سرفراز احمد کو عہدہ چھوڑنے کی آفر کی تھی تاہم سرفراز نے پی سی بی حکام کو یہ کہہ کر انکار کر دیا کہ آپ یہ فیصلہ کریں وہ از خود عہدہ نہیں چھوڑیں گے۔ ذرائع کے مطابق سرفراز احمدسے گزشتہ صبح پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کی ملاقات ہوئی جس میں انہوں نے سرفراز احمد کو کپتانی سے دستبردار ہونے کے لیے کہا۔ذرائع کا بتانا ہے کہ سرفراز احمد نے وسیم خان کی پیشکش قبول کرنے سے انکار کیا اور کہا کہ انہیں ڈراپ کر دیا جائے۔سرفراز کے انکار پر پی سی بی چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے انہیں سکواڈ سے بھی ڈراپ کر دیا اور کہا کہ فارم بحال کر کے وہ واپس ٹیم میں آسکتے ہیں۔پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے ٹیسٹ اور ٹی ٹونٹی ٹیموں کے کپتانوں کے اعلان کے بعد ٹیسٹ کپتان اظہر علی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی سی بی احسان مانی کی جانب سے ان پر پورا اعتماد کیا گیا ہے، مختصر دورانیہ کیلئے کپتان نہیں بنایا گیا ہوں۔ آسٹریلیا کے خلاف اچھی سے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ اگر خدانخواستہ شکست ہوئی تو اس کی ذمہ داری بھی قبول کرونگا۔ دورہ آسٹریلیا ہمیشہ سے ہی پاکستان ٹیم کے لیے مشکل رہا ہے، آسٹریلیا کو اچھی کرکٹ کھیل کر ہی شکست دی جا سکتی ہے۔ دورہ آسٹریلیا میں ایک ہی ہدف ہے کہ جیت کے لیے میدان میں اترا جائے۔ پاکستان ٹیم اس وقت ٹیسٹ رینکنگ میں نمبر 7 کی پوزیشن پر ہے، آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ میں شامل تمام ٹیمیں ہم سے بہتر ہیں، اچھی کرکٹ کھیل کر ہی انہیں شکست دی جا سکتی ہے۔ دورہ آسٹریلیا میں وہاب ریاض اور محمد عامر جیسے تجربہ کار باولرز کی خدمات حاصل نہیں ہیں اس کے باوجود بھی نئے باولرز کے ساتھ میزبان ٹیم کو شکست دینے کیلئے میدان میں اتریں گے۔ چیئرمین پی سی بی کی جانب سے مکمل سپورٹ فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے، ٹائم فریم اتنا ملا ہے کہ اپنی صلاحیتوں کا اظہار کر سکوں۔ ٹیم کے ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ٹیسٹ کپتان کا کہنا تھا کہ ان کیساتھ آٹھ سال کرکٹ کھیل چکا ہوں۔ ملکر اچھی ٹیم بنائیں گے جہاں تک فائنل گیارہ رکنی سکواڈ کا تعلق ہے تو اس کا انتخاب کرنے کا اختیار میرے پاس ہی ہوگا۔ پاکستان ٹیم کو جس پوزیشن پر میری ضرورت ہوگی اس کے مطابق ہی اپنا بیٹنگ آرڈر سیٹ کرونگا۔ آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ میں شریک کوئی ٹیم بھی آسان نہیں ہے، کھلاڑیوں کو اچھی کرکٹ کھیل کر اپنے انتخاب کو درست ثابت کرنا ہے، سب کھلاڑیوں کیلئے کارکردگی دکھانے کے یکساں مواقعے ہیں۔ جب ٹیم شکست کھائے گی تو اس کی ذمہ داری بھی قبول کی جائے گی کسی پر شکست کا ملبہ نہیں ڈالوں گا۔