• news

جے یو آئی کی تنظیم انصار الاسلام کا لعدم قرار دینے کی سمری وزارت قانون، الیکشن کمشن ارسال

اسلام آباد ( نیوزرپورٹر)حکومت نے جمعیت علمائے اسلام (ف )کی ذیلی تنظیم انصار الاسلام کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے جمعیت علمائے اسلام ف کی ذیلی تنظیم انصار الاسلام کو کالعدم قرار دینے کے لیے سمری وزارت قانون اور الیکشن کمیشن کو ارسال کر دی ہے۔سمری میں کہا گیا کہ جے یو آئی ف کی ذیلی تنظیم لٹھ بردار ہے اور قانون اس کی اجازت نہیں دیتا۔ ذرائع نے بتایا کہ جے یو آئی میں شامل تنظیم پارٹی منشور کی شق نمبر 26 کے تحت الیکشن کمیشن میں بھی رجسٹرڈ ہے۔ خیال رہے کہ چند روز قبل جے یو آئی (ف) کے باوردی محافظ دستے کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں دیکھا گیا تھا کہ مولانا فضل الرحمان محافظ دستے سے سلامی لے رہے ہیں۔ خیبر پی کے حکومت نے ویڈیو وائرل ہونے کے بعد جے یو آئی ف کے محافظ دستے کے خلاف کارروائی کا اعلان بھی کیا تھا۔ حکومت نے جے یوآئی کی فورس انصار الاسلام کیخلاف کارروائی کافیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انصارالاسلام کے فورس کااسلحے سے لیس ہونا بھی خارج از امکان نہیں اور ان کی سرگرمیاں اسلام آباد اور صوبوں کے امن کے لیے خطرہ ہیں۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے جے یو آئی کی ملیشیا فورس انصار الاسلام کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے وزارت داخلہ نے کارروائی کے لیے وفاقی کابینہ سے منظوری لے لی ہے۔ آرٹیکل 146 کے تحت وزارت داخلہ کو صوبوں سے مشاورت کا اختیار دے دیا گیا ہے اور آرٹیکل 256 اور 1974 ایکٹ کے سیکشن 2 کے تحت پابندی عائد کی جائے گی۔ سمری میں کہا گیا ہے کہ مشاورت کے بعد وزارت داخلہ کے ذریعے صوبوں کو کارروائی کا اختیار دیا جائے گا اور وفاقی حکومت کی ہدایت پر مکمل عمل کے لیے صوبوں کو ہر قسم کی کارروائی کا اختیار ہوگا۔ وزارت داخلہ کی جانب سے سمری میں کہا گیا حساس اداروں کی رپورٹس کے مطابق جے یو آئی نے مسلح تنظیم تشکیل دی ہے، باوردی فورس نے خاردار تاروں سے لیس لاٹھیاں اٹھاکرپشاور میں مارچ کیا، باوردی فورس بظاہر حکومت کی رٹ چیلنج کرناچاہتی ہے، فورس قانون نافذ کرنے والے اداروں سے ٹکرانے کی تیاری کرتی نظر آئی۔ سمری کے مطابق مسلح فورس 80ہزار سے زائد افراد پر مشتمل ہے، آزادی مارچ کے موقع پر امن و امان کی صورتحال خراب ہونے کا خدشہ ہے، مسلح فورس کے طور پر انصارالاسلام کا قیام آرٹیکل 256 کی خلاف ورزی ہے۔ وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ انصارالاسلام فورس کا اسلحے سے لیس ہونابھی خارج از امکان نہیں اور ان کی سرگرمیاں اسلام آباد اور صوبوں کے امن کے لیے خطرہ ہیں، آئین کا آرٹیکل 256 مسلح تنظیم بنانے سے روکتا ہے۔ سمری میں مزید کہا گیا نیشنل ایکشن پلان کے مطابق کسی مسلح تنظیم کی اجازت نہیں دی جا سکتی، پرائیویٹ ملٹری آرگنائزیشن ایکٹ 1974 کے تحت وفاق تنظیم ختم کرنے کی ہدایت کر سکتا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن