• news

مقبوضہ کشمیر میں آزادی ریلیاں جاری: طلبا کی نگرانی کیلئے تعلیمی اداروں میں مجسٹریٹس تعینات

سری نگر +اسلام آباد(کے پی آئی+سپیشل رپورٹ) مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی طرف سے شروع کیے گئے فوجی محاصرے کے باعث وادی کشمیر اور جموں خطے کے مسلم اکثریتی علاقوں کے لوگ بدستور سخت مشکلات کا شکار ہیں۔ پابندیوں، انٹرنیٹ اور پری پیڈ موبائل فون سروسز کی معطلی کے باعث گزشتہ روز بھی معمولات زندگی مفلوج رہے ۔ بھارتی حکام کی طرف سے صورتحال معمول پر لانے کی کوششوں کے باوجود لوگ بھارت کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں کیے جانے والے حالیہ اقدامات کے خلاف ایک خاموش احتجاج کے طو ر پر ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ صبح اور شام کے وقت کچھ دیر کیلئے کاروباری سرگرمیاں ہوتی ہیں اور اکثر وقات دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہتے ہیں جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ مسلسل معطل ہے۔ بھارتی حکام نے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کر کے عالمی برادری کو دھوکہ دینے کی کوشش کی لیکن وہ اپنے مذموم منصوبے میں ناکام ہو گئے کیونکہ والدین اپنے بچوں کی سلامتی کے حوالے سے لاحق پریشانی کے سبب انہیںسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میںنہیں بھیج رہے۔ انتظامیہ نے بچوں کی سرگرمیوں پر نظررکھنے کیلئے تعلیمی اداروں میں مجسٹریٹ بھی تعینات کر دیے ہیں۔ ادھر بھارتی حکومت کی طرف سے پانچ اگست سے انٹرنیٹ کی معطلی کے باعث مقبوضہ علاقے میں آن لائن بزنس ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔ آن لائن کمپنیوںکو بھاری نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے کیونکہ مواصلاتی ذرائع کی معطلی کے باعث مقبوضہ کشمیر کے آن لائن صارفین اپنے آرڈر دینے سے قاصر ہیں۔ سیب کی فصل تباہ ہو گئی۔ تمام تر پابندیوں کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں۔ مسلسل لاک ڈائون سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ ٹرانسپورٹ دکانیں اور تعلیمی ادارے بند ہیں۔ باغات میں سیب گل سڑ رہے ہیں۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ نقصان اٹھائیں گے‘ لیکن بھارت کے سامنے نہیں جھکیں گے۔ انٹرنیٹ بند ہونے کی وجہ آن لائن بزنس بھی ٹھپ ہو چکا ہے۔ حریت پسندوں نے بھارت سے آزادی کیلئے ریلیاں نکالیں جس میں بچوں سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی۔مقبوضہ کشمیر میں موسم سرما کی پہلی برفباری ہورہی ہے، شدید سردی کی لہر آگئی ہے۔ کشمیر سے شائع ہونے والے اخبارات کی رپورٹ کے مطابق اکتوبر برفباری غیرمعمولی واقعہ ہے۔ گلمرگ، پہل گام، نیوسمرگ اور سونار برگ برفباری کی لپیٹ میں آگئے ہیں۔ برفباری سے درجہ حرارت گر گیا ہے جس سے محصور کشمیریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن