• news

مغرب دہشتگردوں کیساتھ کھڑا ہے: اردگان

برلن ،انقرہ، واشنگٹن ( انٹر نیشنل ڈیسک+نوائے وقت رپورٹ )ترک صدر طیب اردگان نے استنبول میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مغربی ممالک کو تنقید کا نشانہ بناتے کہا تم دہشتگردوں کے ساتھ کھڑے ہو، آپریشن پر تنقید سے نہیں تھکتے، ہماری نظر کسی ملک پر ہے نہ ہم شامی سرزمین پر قبضہ چاہتے ہیں۔جرمنی کے وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے ترکی کی طرف سے شام کے کْرد علاقوں میں فوجی پیش قدمی کو جارحیت قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اْن کا ملک ترکی کے اس اقدام کو غیرقانونی سمجھتا ہے اور قوی امکان ہے کہ یورپی یونین اس کے ردعمل میں ترکی پر اقتصادی پابندیاں عائد کر دے۔ جرمن براڈکاسٹر زیڈ ڈی ایف سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جرمنی سمجھتا ہے کہ کْرد ملیشیا پر ترکی کے حملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب کْرد ملیشیا اور شہریوں نے امریکی ثالثی میں تْرکی کے ساتھ طے پانے والے ایک معاہدے کے تحت شام کے شہر راس العین سے انخلا شروع کر دیا ہے۔ ادھر روسی وزیر دفاع سیر گئی شوئیگو نے تنقید کرتے کہا شمالی شام میں داعش دہشتگردوں کے لئے قائم حراستی مراکز کی سکیورٹی متاثر ہوئی وہ روس سمیت دیگر ملکوں میں جا کر مشکلات پیدا کر سکتے ہیں جبکہ ترک وزیر خارجہ میولود چاوش نے خبردار کیا اگر کرد ملیشیا نے امریکہ کی طرف سے دی گئی سیز فائر کی ڈیڈ لائن کے ختم ہونے سے پہلے انخلا نہ کیا تو دوبارہ کارروائی شروع کر دی جائے گی کرد ملیشیا نے تیس بار معاہدے کی خلاف ورزی کرتے براہ راست ہمارے فوجیوں پر فائرنگ کی ،جس سے ایک اہلکار مارا گیابدلہ لیا جائے گا۔ امریکی صدر ٹرمپ نے شام میں اردن اسرائیل سرحد کے قریب فوج کی تعیناتی کا اعلان کر دیا۔ صدر ٹرمپ کا کہنا کہ شام میں امریکی فوج کی کچھ تعداد موجود رہے گی، امریکی فوجی اردن کے ساتھ سرحد پر تعنیات ہوں گے ۔کچھ فوجی اہلکار تیل تنصیبات کی نگرانی کیلئے تعینات ہوں گے۔ امریکی صدر نے چند روز قبل شام کے علاقے سے فوج کے انخلا کا اعلان کیا تھا۔

ای پیپر-دی نیشن