• news

نواز شریف ہشاش بشاش ہسپتال پہنچے ،یہ فلم کی شوٹنگ تھی: فردوس عاشق

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ، میاں نواز شریف جیل میں نہاری، ہریسہ اور گھر کے کھانے کھاتے رہے، خون کو پتلا کرنے کیلئے وہ لوپرین گولیوں کا استعمال کرتے رہے جس کی وجہ سے پلیٹ لیٹس کم ہوئے، حکومت پر الزام لگایا گیا کہ میاں صاحب کو زہر دیا گیا ہے، حکومت کوکسی سیاسی مخالف کو زہر دینے کی کوئی ضرورت نہیں کرپشن ہی ان کیلئے زہر ہے، نوازشریف ہشاش بشاش ہسپتال پہنچے پر فلم کی شوٹنگ تھی۔ اپوزیشن نے بغض میں نواز شریف کی بیماری پر سیاست کی، نواز شریف نے گھر کی بنی مرغن غذائیں کھائیں ، جس سے صحت متاثر ہوئی، حکومت اپنے پانچ سال پورے کرے گی، نیب حکام میاں صاحب کو بار بار ہسپتال لے جانے کا کہتے رہے مگر میاں صاحب انکار کرتے رہے، جیسے ہی نیب دفتر کے باہر کارکن اکٹھے ہوئے تو میاں صاحب ہسپتال جانے کیلئے راضی ہوگئے، نوازشریف کی صحت پر کوئی سیاست نہیں کرنا چاہتا، ہماری دعا ہے کہ وہ جلد صحت یاب ہوں ۔ وہ کابینہ اجلاس کے بعد پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس کر رہی تھیں۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ رات 12بجے جب نوازشریف کو ہسپتال منتقل کیا جا رہا تھا ساتھ ہی ایک اور خبر چل رہی تھی کہ انہیں زہر دیا گیا ہے، نیب آفس کے باہر احتجاج کیا گیا اور ٹائر جلائے گئے، حکومت کبھی بھی بیماری پر سیاست نہیں کرتی۔ آج ایک اور وی آئی پی قیدی ہسپتال منتقل ہوا، والدین سے اولاد کا جذباتی رشتہ ہوتا ہے۔ پیپلز پارٹی ضمنی انتخاب میں اپنے مسکن میں ہارنے کے باوجود نئے انتخابات کا مطالبہ کر رہی ہے۔ اپوزیشن کو دعوت دیتی ہوں کہ آئے ہمارے ساتھ مل کر عوام کی بہتری کیلئے قانون سازی کرے۔

ای پیپر-دی نیشن