بحوالہ کالم مسئلہ کشمیر کی اصل کہانی
مکرمی! محترم چودھری رفاقت علی (ماہر تعلیم) کے کالم کو بغور پڑھنے کا موقع ملا۔ کالم میں 14 اگست 1947ء کو پورے کشمیر میں چراغاں کرنے اور مہاراجہ ہری سنگھ کے ’’پاکستانی پرچم ‘‘ کو پورے کشمیر میں لہرانے کے بعد سلامی دینے کا ذکر کیا گیا ہے۔ ازراہِ کرم اس کا کوئی ماخذ یا ثبوت فراہم کر دیں تو تاریخی حوالے سے راجہ ہری سنگھ کے کردار کو یکسر بدلنے میں مدد مل جائے گی۔ اولاً 43 سالہ عمر رفتہ میں ایسا کسی کتاب یا ماخذ میں نہیں پڑھا اور اگر ایسا ہوا تو راجہ ہری سنگھ کا بھاگ کر جموں جانا اور الحاق کی دستاویز پر دستخط کرنا کیا ثابت کرتا ہے؟ دوسرا جملہ لکھا گیا کہ ’’پاکستان کے حصے میں ریل خوراک اور مواصلات آئے کہاں سے آئے؟ متحدہ ہندوستان میں آئے یا کشمیر میں دئیے گئے؟ اس کی وضاحت ضروری ہے۔ جملہ نامکمل سا لگتا ہے۔ پھر ایک جملہ ’’ایک ماہ بعد ریل جو جموں و کشمیر کو سیالکوٹ سے جاتی تھی بند کر دی گئی‘‘ لکھا ہے کس نے بند کر دی؟ کیا پاکستان نے بند کر دی یا ہندوستان نے بند کی؟ اور اگر بند کر دی گئی تو یقیناً وجوہات ہونگی۔ جیسے کہ قتل و غارت و فسادات یا دوسرے ملک / فریق بھارت کی طرف سے بغیر کسی معاہد ے یا سفری دستاویزات کے سفر کی اجازت سے انکار کرنا وغیرہ۔ سردست یہ پڑھ کر کنفیوژن محسوس ہوتی ہے اس کی وضاحت یا تفصیل دی جاتی تو زیادہ بہتر ہوتا۔ (محمد حسین اسسٹنٹ پروفیسر تاریخ و مطالعہ پاکستان گورنمنٹ کالج ٹائون شپ لاہور)