ریاض، سعودی کابینہ اور خلیجی عرب مسلم ریاستوں کی عسکری قیادت کے اجلاس
ریاض (نوائے وقت رپورٹ/ این این آئی) خادم حرمین شریفین شاہ سلمان کی زیر صدارت، قصر یمامہ میں سعودی کابینہ کا اجلاس ہوا، شاہ سلمان نے وزیراعظم پاکستان سے اپنی ملاقات اور مذاکرات سے سعودی کابینہ کو آگاہ کیا۔ اجلاس میں پاکستان سعودی عرب کے باہمی اور برادرانہ تعلقات کے فروغ کیلئے کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونو ممالک کے درمیان تعاون کے فروغ کیلئے کوششوں پربھی بات چیت کی گئی سعودی کابینہ نے 18 ممالک کے چیفس آف سٹاف کی امن و دفاع کانفرنس کے اعلامیہ پر اطمینان کا اظہار کیا سعودی وزیر اطلاعات کے مطابق شرکاء نے سعودی عرب پر کسی حملے کے خلاف مشترکہ تعاون کا یقین دلایا ۔ دریں اثناء سعودی عرب کی میزبانی میں خلیجی ریاستوں، عرب ممالک اور دیگر مسلمان اور دوست ممالک کی عسکری قیادت کا اہم اجلاس دارالحکومت الریاض میں ہوا جس میں خطے کی سلامتی اور دہشت گردی کے خطرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔عرب ٹی وی کے مطابق الریاض میں خلیج تعاون کونسل کی ریاستوں کے چیف آف اسٹاف کی سلامتی اور دفاع کانفرنس میں مصر، اردن، پاکستان، برطانیہ ، امریکا، فرانس ، جنوبی کوریا ، نیدرلینڈز ، اٹلی ، جرمنی، نیوزی لینڈ اور یونان کی مسلح افواج کے سربراہان نے شرکت کی۔ عسکری قیادت نے سمندری اور فضائی تحفظ پر زور دینے اور ایران کی مخاصمانہ پالیسیوں پر تبادلہ خیال کرنے کے ساتھ خطے کی سلامتی اور استحکام کے تحفظ کے لیے درکار صلاحیتوں کا بھی جائزہ لیا۔کانفرنس کے آغازمیں چیف آف جنرل اسٹاف جنرل فیاض بن حمید الرویلی مسلح افواج کے سربراہان کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے خطے کی سلامتی کے لیے خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی خدمات کو سراہا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ یہ کانفرنس خطے کے ممالک کو درپیش چیلنجوں ، خطرات اور سلامتی اور دفاعی امور پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلائی گئی ہے۔ جنرل فیاض الرویلی نے اس بات پر زور دیا کہ سعودی عرب کی مسلح افواج فخر کے ساتھ ایران اور اس کے پروردہ گروہوں کا مقابلہ کر رہی ہیں۔ سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات پرایرانی حملے کے بعد ہم یہ کوشش کررہے ہیں کہ آئندہ کوئی دشمن سعودی عرب کے اندر اس طرح کی کارروائی کا مرتکب نہ ہوسکے۔