مقبوضہ کشمیر: 3شہدا سپرد خاک ، حملے میں بھارتی افسر ہلاک، فوجی قافلوں کی نقل و حرکت کے دوران ٹریفک پر پابندی قرار
سرینگر (آن لائن + اے پی پی/ نیٹ نیوز) مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کی سرچ آپریشن کی آڑ میں دہشت گردی جاری ہے۔ شہید ہونے والے 3 نوجوانوں کو سپردخاک کر دیا گیا ۔ کشمیریوں میں بھارتی فوج کے خلاف شدید غم اور غصہ پایا جا رہا ہے۔ مقبوضہ وادی میں بھارتی جبری تسلط 80 ویں روز میں داخل ہوگیا۔ کشمیری 5 اگست سے اپنے گھروں میں قید ہیں، کھانے پینے اور ادویات کی شدید قلت ہوچکی ہے۔ بھارتی فوج رات گئے لوگوں کے گھروں میں دھاوا بول دیتی ہے، ہزاروں نوجوانوں کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق وادی میں ہر 10 فٹ کے فاصلے پر بھارتی فوجی تعینات ہے۔ نوجوانوں کی نمازجنازہ مں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ نامعلوم مسلح افراد نے ضلع راجوری کے علاقے نوشہرہ میں بھارتی فوج کے ایک جونیئر کمیشنڈ افسر کو ہلاک کر دیا۔ کشمیر نیوز ایجنسی کے مطابق جی سی او حریت پسندوں سے جھڑپ میں مارا گیا تھا۔ بھارتی وزارت داخلہ نے مقبوضہ کشمیر میں ہائی ویز اور دیگر سڑکوں پر فوجی قافلوں کی نقل و حرکت کے دوران سول ٹریفک پر پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ادھر بھارتی فوج نے اونتی پورہ میں القاعدہ گروپ کے سربراہ عبدالحمید للسہری ان کے دو ساتھیوں نوید تاک اور جنید بھٹ کو مارنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل پولیس الباغ سنگھ ڈھونگ رچاتے کہا حمید انصاری غزوات الہند کا کمانڈر اور کمانڈر ذاکر موسیٰ کا جانشین تھا جو جیش محمد کے کوارڈی نیٹر بھی تھے۔