لگتا ہے جیل میں آ گئے: سیاحوں نے مقبوضہ کشمیر انتظامیہ کا پول کھول دیا
اسلام آباد (سپیشل رپورٹ) مقبوضہ کشمیر میں قابض انتظامیہ نے کشمیر کو سیاحوں کے لئے کھولنے کا اعلان کر کے اپ نے آپ کو بے نقاب کر دیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے اخبار کشمیر ٹائمز کے مطابق سیاحوں کا ایک گروپ جو یہاں سرینگر میں ایک لائف بوٹ میں مقیم ہے نے کشمیر ٹائمز کو بتایا کہ وہ مارکیٹ سے کوئی چیز نہیں خرید سکے کیونکہ تمام مارکیٹیں بند ہیں۔ انہیں کہیں انٹرنیٹ کی سہولت نہیں مل سکی۔ سب اشٹرا کے رہنے والے ایک سولہ سالہ نوجوان نے اخبارکو بتایا کہ وہ مقبوضہ کشمیر آنے کے لئے بہت پُرجوش تھا لیکن یہاں آکر اسے پتہ چلا کہ یہاں تو مارکیٹیں بند ہیں۔ انٹرنیٹ سہولت نہیں ہے اور موبائل فون بھی کام نہیں کر رہے۔ سیاح خاندان کے سربراہ مادھیو نے کشمیر ٹائمز کو بتایا کہ میری فیملی مجھے مجبور کررہی ہے کہ فوری طور پر مقبوضہ کشمیر سے واپس چلیں کیونکہ یہاں انہیں محسوس ہو رہا ہے کہ وہ کسی جیل میں آگئے ہیں۔ ادھر بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں اپنے فوجیوں کے لئے چالیس ہزار بُلٹ پروف جیکٹیس بھیج دی ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق یہ جیکٹیس کلاشکوف کا فائر بھی روکنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ چالیس ہزار بُلٹ پروف جیکٹیس مقبوضہ علاقے میں ڈیوٹی کرنے والے فوجیوں کو پہنائی جائیں گی جو اس وقت مقبوضہ کشمیر میں کشمیری گھرانوں کا محاصرہ کئے ہوئے ہیں اور جو ان پر حملہ آور ہو رہے ہیں۔