• news

پاکستان بھارت کا تجارتی حجم 3 کروڑ 22 لاکھ ڈالر ‘صنعتی پیداوار میں 6 فیصد کمی

لاہور (کامرس رپورٹر) مالی سال کے پہلے دو ماہ کے دوران بڑی صنعتوں کی پیداوار گزشتہ مالی سال کی اتنی مدت کے مقابلے میں 6 فیصد کم رہی۔ پاکستان ادارہ شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ کے دوران بڑی صنعتوں کی پیداوار میں مجموعی طور پر گزشتہ سال سے 6 فیصد کمی رکارڈ کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق جولائی اور اگست کے دوران آٹو سیکٹر کی پیداوار پہلے سے 30.3 فیصد کم رہی، پیٹرولیم مصنوعات کی پیداوار میں 18 فیصد، لوئے اور اسٹیل کی پیداوار میں 17 فیصداور فارما سیوٹیکل سیکٹر کی پیداوار میں پہلے سے 14.4 فیصد کمی رکارڈ کی گئی خوراک اور مشروبات کی تیاری میں بھی گزشتہ سال کے مقابلے میں 13 فیصد،کمیکلز کی پیداوار میں 8 فیصد اور معدنیات کی پیداوار میں 4 فیصد کمی رہی واضح رہے کہ مالی سال کے پہلے ماہ کے دوران بھی صنعتی پیداوار میں 3.3 فیصد کمی دیکھی گئی تھی۔ آئی ایم ایف کے پروگرام اور معاشی اصلاحات کے باوجود ایک ماہ میں پیداوار میں کمی کی رفتار تقریبا دوگنا ہو گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اگست کے دوران انفرادی طور پر 51 بڑی صنعتوں کی پیداوار پہلے کے مقابلے میں کم رہی۔ دوسری جانب سٹیٹ بینک کے مطابق ستمبر میں پاکستان اور بھارت کی باہمی تجارت کا حجم 3 کروڑ 12 لاکھ 22 ہزار ڈالر رہا، گزشتہ سال ستمبر میں 12 کروڑ 64 لاکھ ڈالر کی تجارت ہوئی تھی۔ ستمبر میں پاکستان کی بھارت کو برآمدات کا حجم 93 فیصد کمی سے صرف 17 لاکھ 69 ہزار ڈالر رہ گیا جبکہ بھارت سے آنے والی اشیاء کی مالیت 2 کروڑ 94 لاکھ 53 ہزار ڈالر تھی جو گزشتہ سال سے 71 فیصد کم ہے۔ رپورٹ کے مطابق مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران پاک بھارت دو طرفہ تجارت کا مجموعی حجم 23 کروڑ 6 لاکھ 41 ہزار ڈالر رہا جو گزشتہ مالی سال سے 50.6 فیصد کم ہے۔ تین ماہ میں مجموعی طور پر بھارت کو برآمدات کی مالیت گزشتہ سال سے 90 فیصد کی کمی سے 98 لاکھ ڈالر تھی جبکہ بھارت سے آنے والے مال کی مالیت 39 فیصد کمی سے 22 کروڑ 8 لاکھ ڈالر رہی تاہم پاکستان کی برآمدات کے مقابلے میں درآمدات میں کم کمی کی وجہ سے تجارتی خسارہ زیادہ کم نہیں ہو سکا۔ تین ماہ کی دو طرفہ تجارت میں پاکستان کو 21 کروڑ 4 لاکھ ڈالر کے تجارتی خسارے کا سامنا رہا۔

ای پیپر-دی نیشن