دنیا بھر میں آج یوم سیاہ : مودی سے ملی بھگت، ٹویٹر نے کشمیریوں پر مظالم سے متعلق 10لاکھ ٹویٹس ہٹا دیئے
لاہور، اسلام آباد (اپنے نامہ نگار سے، نمائندہ خصوصی، نیوز رپورٹر‘سپیشل رپورٹر) مقبوضہ کشمیرکے عوام سے اظہاریکجہتی کے لئے آج دنیا بھرمیں اوربین الاقوامی سطح پر یوم سیاہ منایا جائے گا۔ جس کیلئے تمام انتظامات اور تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق یوم سیاہ منانے کا مقصد بھارتی حکومت کے مظالم کاشکار کشمیریوں کی حالت زار پر ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہارکرنا ہے۔ کشمیریوں کودبانے کے لئے بھارتی فوج کی جانب سے کئے جانے والے مظالم اور بڑے پیمانے پرانسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بے نقاب کی جائیں گی۔ آزاد جموں وکشمیر اورگلگت بلتستان سمیت ملک بھرمیں ضلع اورتحصیل کی سطح پرعوامی اجتماعات، ریلیاں، واکس اور احتجاجی مظاہرے کئے جا ئیں گے۔ کشمیریوں نے اپنے وطن پر بھارت کے 27اکتوبر1947 کو بھارتی فوج نے جموں وکشمیر پر چڑھائی کی اور برصغیرکی تقسیم کے منصوبے کی صریحا خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیری عوام کی امنگوں کے برعکس کشمیرپرقبضہ کر لیا تھا۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقیم کشمیری اور پاکستانی عوام اس موقع پر کشمیری عوام کو اپنی حمایت کا یقین دلانے کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اپنی قرار دادوں پر عمل درآمد کرانے کا مطالبہ بھی کریںگے۔ اسلام آباد میں تمام غیر ملکی سفارخانوں کو بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر بریفنگ دی جائے گی جبکہ بیرون ملک پاکستانی سفارتی مشن پاکستانی اور کشمیری عوام کیلئے استقبالیہ کا اہتمام کریں گے۔ مقبوضہ وادی کی صورتحال سے متعلق تصاویری نمائش کا بھی اہتمام کیا جائے گا جس میں بھارتی انسانی سوز مظالم کی عکاسی ہوگی۔ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر یوم سیاہ کے حوالے سے خصوصی مضامین شائع اور پروگرامز نشر ہوں گے۔ ایوان عدل میں وکلا نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے مظاہرہ کیا ۔وکلاء نے بھارتی قبضے کے خلاف اور کشمیر کی آزادی کیلئے پر جوش نعرے لگائے،اہتمام کشمیر لبریشن کمیٹی نے کیا۔ مظاہرے میں لاہور ہائی کورٹ بار کی صدارت کے امیدوار چودھری ولائت علی ایڈووکیٹ سپریم کورٹ، پنجاب بار کونسل کے سابق کوارڈینیٹر مدثر چودھری ایڈووکیٹ ہائی کورٹ، انسانی فرائض کمشن کی چیئرپرسن کنول شہزادی ایڈووکیٹ ہائی کورٹ، ندیم بٹ ایڈووکیٹ، مشفق احمد خان ایڈووکیٹ، راؤ طاہر شکیل،میاں اشرف عاصمی،نسرین خٹک،خواجہ سعید ناگرہ و دیگر نے خطاب کیا۔چودھری ولایت نے کہا کہ بھارت 72سال سے کشمیر پر ناجائزطور پر قابض ہے اور ساری دنیا اس عرصے سے اس کا ظلم و ستم دیکھ کر خاموش ہے۔کشمیری بدترین ریاستی جبر کا سامنا کررہے ہیں لیکن وہ بھارت کی غلامی برداشت کرنے کو تیار نہیں۔عالمی ادارے اور طاقتیں اس ظلم کو ختم کرانے کے لئے آگے بڑھیں۔کنول شہزادی چیئرپرسن انسانی فرائض کمشن پاکستان نے کہا کہ حکومت پاکستان اور فوج کشمیر کی آزادی کے لئے راست اقدام کرے اور کشمیریوں کی مدد کے لئے عملی جہاد کا اعلان کیا جائے۔پیپلز پارٹی نے ملک بھر میں بھارتی مظالم کے خلاف جلوس اور ریلیاں نکالنے کا اعلان کر دیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل سید نیر حسین بخاری نے کہا ہے کہ چیئرمین بلاول بھٹو کی قیادت میں تحریک جدوجہد آزادی میں کشمیریوں کی پشت پر ہیں80لاکھ کشمیری کرفیو کے باعث انسانی حقوق سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر دنیا کی بڑی جیل بن چکا ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ کشمیر پر بھارتی افواج کا غاصبانہ قبضہ تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے۔ جمعیت علماء اسلام (ف) کے سیکرٹری و سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ آج تمام اپوزیشن کی سیاسی جماعتیں اپنے کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے اسلام آباد میں مظاہرہ کریں گے قوم کو آج کی تاریخ کا شدید انتظار تھا۔ پاکستان علماء کونسل اور ملک بھر کی دینی و سیاسی جماعتیں آج جموں و کشمیر پر بھارتی قبضہ وجارحیت کے خلاف یوم سیاہ منائیں گی۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین پاکستان علماء کونسل و صدر وفاق المساجد و المدارس پاکستان حافظ طاہر محمود اشرفی نے ملکی و غیر ملکی میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی جارحیت اور انتہا پسندی پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکی ہے ۔ جماعت اسلامی کے سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف نے کہا یوم سیاہ کے موقع پر مظلوم کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے گجرات میں آج آزادی کشمیر مارچ ہوگا، قیادت سراج الحق کریں گے۔آزادی کشمیر مارچ کا آغاز فوارہ چوک سے دوپہر تین بجے ہو گا، مارچ سے کچہری چوک نزد ظہورالٰہی سٹیڈیم گجرات امیر جماعت اسلامی سراج الحق شام ساڑھے چار بجے خصوصی خطاب کریں گے ۔ خواتین و حضرات اور بچوں کی بڑی تعداد شریک ہوگی۔مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کل ملک بھر میں یوم سیاہ بھرپور انداز سے منانے کا اعلان کرتے کہا شہبازشریف نے پارٹی کو ہدایت کی ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بسنے والے پاکستانیوں کے ساتھ بھرپور یکجہتی کریں۔کشمیریوں سے یکجہتی کے لیے مرکزی تقریب180ایچ ماڈل ٹاؤن، لاہور میں ہوگی ۔ پارٹی صدر شہباز شریف کشمیریوں سے یکجہتی کے لیے مرکزی تقریب سے خطاب کریں گے ۔ صوبائی، ڈویژن، ضلع، تحصیل اور سٹی کی سطح پر بھرپور سرگرمیاں منعقد کی جائیں گی۔ جلسے، جلوس، مذاکرے اور ریلیاں منعقد ہوں گی، پاکستان اور کشمیر کے پرچم لہرائے جائیں گے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، کل پورا پاکستان ثابت کرے گا۔ صوبائی وزیر قانون و چیئرمین کشمیر کمیٹی پنجاب راجہ بشارت نے کہا ے کہ آج وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف بھرپور طریقے سے یوم سیاہ منایا جائے گا۔ وہ گزشتہ روز ڈی جی پی آر میں کشمیر کمیٹی پنجاب کے اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ اجلاس میں کمیٹی کے ارکان ن لیگ کے ایم پی اے ڈاکٹر مظہر حسین، حکومتی ایم پی اے مہندر سنگھ پال، سیکرٹری اطلاعات و ثقافت راجہ جہانگیر انور، ڈی جی پی آر ڈاکٹر محمد اسلم ڈوگر اور متعلقہ محکموں کے افسران نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ کشمیر کمیٹی کی سرگرمیوں کیلئے بنائی گئی ویب سائٹ اور کشمیریوں کے حق میں پٹیشن پر مبنی دس لاکھ ڈیجیٹل دستخطوں پر مبنی مہم کا افتتاح وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کریں گے۔ محکمہ ٹرانسپورٹ کے ذریعے ہر ضلع میں بسوں پر یکساں ڈیزائن کی آگاہی پیغامات پر مبنی بینروں او پوسٹروں سے مزین بسیں چلائی جائیں گی۔ راجہ بشارت نے لاہور میں کشمیر کانفرنس کے انعقاد کیلئے ان کی سربراہی میں انتظامی کمیٹی قائم کی اور ہدایت کی کہ اس میں مسئلہ کشمیر کے ماہرین، دانشور اور انسانی حقوق کے علمبردار بلائے جائیں۔ کمیٹی نے لاہور میں کشمیر سے منسوب یادگار کی تعمیر کے علاوہ پنجاب کے ہر ڈویژن میں کشمیر پارک بنانے اور کشمیر سے سڑکیں منسوب کرنے کی تجویز سے اتفاق کیا۔
یوم سیاہ
سرینگر (اے پی پی+ نیٹ نیوز+ نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) مقبوضہ وادی کشمیر اور جموںخطے کے مسلم اکثریتی علاقوں میں 83ویں روز بھی بھارتی فوجی محاصرہ برقرار رہا اور لاکھوں کشمیری بدستور شدید مشکلات و مصائب سے دوچار ہیں۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق پابندیوں ، پری پیڈ موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز کی معطلی کے باعث نظام زندگی بری طرح سے مفلوج ہے۔ انٹرنیٹ سروس مہیا نہ ہونے کی وجہ سے صحافی ، طلباء اور تاجر خاص طور پر متاثر ہیں۔ حالات کومعمول پر لانے کی قابض انتظامیہ کی کوششوں کے باوجودکشمیر حالیہ بھارتی کارروائیوںکیخلاف ہڑتال خاموش احتجاج کے طو ر پر جاری رکھے ہوئے ہیں۔ دکانیں اور کاروباری مراکز صبح اور شام کے وقت صرف چند گھنٹوں کیلئے کھول دیے جاتے ہیں تاکہ لوگ اشیائے ضروریہ کی خریداری کر سکیں۔ سڑکوں پر پبلک ٹرنسپورٹ کی آمد و رفت بھی معطل ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو خاص طور پر مریضوں اور ڈاکٹروں کو ہسپتالوں میں پہنچنے اور ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ادھر امریکی ہفتہ وار جریدے ’نیوز ویک‘‘نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ ٹویٹر انتظامیہ نے کشمیرکے حوالے سے قریباْ دس لاکھ ٹویٹس سائٹ سے ہٹا دیے ہیں اور یوں اس نے بھارت کے آگے سرتسلیم خم کر لیا اور کشمیرمیں اظہار رائے کی آزادی کے حق کو دبانے کے بھارتی عمل میں شریک ہو گئی۔ کشمیری بھارت کے جابرانہ قبضے کے خلاف آج مکمل ہڑتال کریں گے۔ اس موقع پر احتجاجی مظاہرے بھی کئے جائیں گے اور ریلیاں نکالی جائیں گی۔ بھارتی فیصلے کو 72 سال مکمل ہو گئے ہیں۔ ہڑتال کی اپیل حریت رہنما علی گیلانی نے کی ہے۔ مذکورہ اکائونٹس میں سے 45 فیصد اکائونٹس نے اپنی تفصیلات میں کشمیر کا ذکر کیا تھا یا پھر حال ہی میں کشمیر کے حوالے سے ٹوئٹ کی تھیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارتی حکام نے 53 درخواستوں میں سے سینکڑوں یو آر ایل والی 13 درخواستیں 2019ء کے عام انتخابات کے آس پاس ارسال کیں جبکہ باقی 40 درخواستیں بھارتی وزارت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے کی گئیں۔ ٹویٹر نے بھارتی سنسر شپ کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے دی پی جے کی تحقیقات پر مبنی امریکی جریدے نیوز ویک کی رپورٹ کے مطابق ٹویٹر نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم اجاگرکرنے والے تقریباً دس لاکھ ٹویٹس ہٹا دیئے۔ دو سالوں میں ریاستی جبر پر آواز اٹھانے والے تقریباً 100 ٹویٹر اکاؤنٹ بندکر دیئے۔ دو سال میں سب سے زیادہ ٹویٹراکاؤنٹ کشمیر میں بند ہوئے جو پوری دنیا میں بند کئے گئے۔ اکاؤنٹس کا 51 فیصد ہیں۔ صحافیوں کے تحفظ کی عالمی تنظیم کے ترجمان نے کہا ٹویٹر نے بھارت کے ایما پر کشمیریوں کی آواز دبائی۔ مقبوضہ کشمیر کے زیر حراست صحافی آصف سلطان کیلئے عالمی ایوارڈ دیا گیا۔ آصف سلطان کیلئے امریکہ میں انٹرنیشنل پریس کلب ایوارڈ کا اعلان کیا گیا۔ کشمیری صحافی آصف سلطان کا ایوارڈ مقامی صحافی نے وصولی کیا۔ کشمیری صحافی آصف سلطان سچ لکھنے کی پاداش میں جیل میں ہے۔ کشمیری صحافی آصف سلطان نے مقبوضہ کشمیر میں ریاستی ظلم بے نقاب کیا تھا۔
مقبوضہ کشمیر