مریم نواز کے بیرون ملک فرار کا خدشہ ہے، نیب کا ہائیکورٹ میں جواب، درخواست ضمانت کی مخالفت
لاہور (اپنے نامہ نگار سے) چودھری شوگر ملز کیس میں نیب نے مریم نواز کی درخواست ضمانت کی مخالفت کر دی، نیب نے جواب لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرایا۔ مریم نواز کے بیرون ملک فرار کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ چار صفحات پر مشتمل جواب میں کہا گیا ہے کہ مریم نواز کے خلاف تحقیقات کا آغاز جنوری2018 میں مشکوک ٹرانزکشنز کی بنیاد پر کیا گیا، جنوری 2018 میں مریم نواز کی پارٹی برسر اقتدار تھی، مریم نوازکے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات قانون کے مطابق ہے۔ نیب آرڈینس کی دفعہ 9 خصوصی طور پر کرپشن پر لاگو ہوتی ہے۔ میرٹ کی بنیاد پر مریم نواز کی درخواست ضمانت مسترد کی جائے،کرپشن کے خاتمے اور لوٹی ہوئی رقم کی ریکوری کے لیے نیب کے قانون کو برتری حاصل ہے۔ کمپنیز، ایس ای سی قوانین اور مقاصد نیب آرڈینس سے بالکل مختلف ہیں۔ نیب آرڈینس کی دفعہ 9سے ایس ای سی پی اور کمپنیز ایکٹ کا کوئی تعلق نہیں۔ مریم نواز کی ضمانت کی درخواست مسترد کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی رہنما کے وکیل نے جواب کیلئے آج 29 اکتوبر تک کی مہلت مانگ لی۔ عدالت کی جانب سے استفسار کیا گیا کہ ہم مریم نواز کے کیس سے پہلے کچھ سوالات کرنا چاہتے ہیں‘ کیا مریم نواز اپنے والد نواز شریف سے ملاقات کر رہی ہیں؟ جس پر ان کے وکیل نے جواب دیا کہ جی مریم نواز کو اپنے والد نواز شریف سے ملاقات کی اجازت دی گئی ہے۔ جس پر لاہور ہائی کورٹ کے جج نے پوچھا کہ کیا نیب نے درخواست پر جواب جمع کرا دیا؟ جس پر نیب کی جانب سے مریم نواز کی درخواست پر جواب عدالت میں پیش کر دیا گیا۔ مریم نواز کے وکیل نے کہا کہ ان کی موکلہ عدالتی ریمانڈ پر ہیں، اسی بنیاد پر درخواست ضمانت دائر ہوچکی ہے۔ جسٹس باقر نجفی نے کہا کہ اگر آپ تیار کرنا چاہتے ہیں تو بتائیں، اگر تیاری مکمل ہے تو آج ہی کیس سن لیتے ہیں۔