انصار الاسلام کا معاملہ، تنظیم کا باقاعدہ وجود ہی نہیں تو پابندی کیسے لگ سکتی ہے: جسٹس اطہر
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے جمعیت علمائے اسلام ف کی ذیلی تنظیم انصارالاسلام پر پابندی سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ انصار السلام جمعیت علماء السلام کی ذیلی تنظیم ہے یہ کوئی پرائیویٹ ملیشیا نہیں اورسیاسی جماعت کے طور پر الیکش کمشن کے پاس رجسٹرڈ ہے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا وفاقی حکومت نے آپ کو سنا بھی نہیں۔ اس پر درخواست گزار کے وکیل نے جواب دیا کہ ہمیں وزارت داخلہ نے سنے بغیر پابندی عائد کردی ہے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ جب تنظیم کا باقاعدہ وجود ہی نہیں تو اس پر پابندی کیسے لگ سکتی ہے۔ خاکی وردی کی بجائے سفید پہن لیں تو اس پھر کیا ہو گا۔ یہ بڑی عجیب بات ہے کہ ایک چیز موجود ہی نہیں اور اس پر پابندی لگا دی گئی۔