شناختی کارڈ کی شرط سے بے چینی پھیلی، حکومت تاجروں سے مذاکرات جاری رکھے: اسٹیٹ بنک
کراچی (آئی این پی)سٹیٹ بنک نے 50ہزار سے زائد کی خریداری پر شناختی کارڈ کی شرط پر کہا ہے کہ قلیل مدت میں ایسے اقدامات سے معیشت پر منفی اثرات ہو سکتے ہیں جبکہ حکومت کو تاجروں کو ان سے متعلق سمجھانے کی ضرورت ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستانی معیشت کو دستاویزی کرنے کیلئے ایف بی آر کے اقدامات پر سٹیٹ بینک نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر ٹیکس کے دائرے کار بڑھانے کیلئے اقدامات کررہا ہے جبکہ سیلز ٹیکس اور پچاس ہزار کی فروخت پر شناختی کارڈ کی شرط سے بے چینی پھیلی ہے، اسٹیٹ بینک نے اپنے تبصرے میں کہا کہ تاجروں کو اقدامات سے متعلق سمجھانے کی ضرورت ہے جبکہ معیشت کو دستاویزی کرنے جیسی اصلاحات غیر مقبول ہوتی ہیں، شناختی کارڈ کی شرط غیر اندراج شدہ خریدار کیلئے نہیں ہیں اور نہ یہ شرط گھریلو صارفین کیلئے ہیں، اسٹیٹ بینک کے تبصرے میں کہا گیا ہے کہ کاروباری غرض سے پچاس ہزار سے زائد خریداری پر شناختی کارڈ نمبر نوٹ کرنا ہے جبکہ قلیل مدت میں ایسے اقدامات کے معیشت پر منفی اثرات ہو سکتے ہیں، ایف بی آر کو پالیسی سے متعلق تاجروں سے بات چیت جاری رکھنی چاہیے۔