آزادی مارچ کے شرکاء کا جوش ولولہ دیدنی، خواتین کی شرکت ممنوع
اسلام آباد (چوہدری شاہد اجمل) آزادی مارچ کے شرکاء نے اپنے لیے خود کھانا تیار کیا،موبائل فون کی بیٹریاں چارج کر نے اور رات کو روشنی کا انتظام کر نے کے لیے سولر پینل بھی موجود ہیں ، سردی اور بارش سے بچنے کے لیے ٹینٹس،پلاسٹک شیٹس،گرم بستر،کمبل بھی موجود،میٹرو بس اسٹیشنز کو مسکن بنا لیا۔تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پشاور موڑ کے مقام پر جمعیت علماء اسلام (ف)کے آزادی مارچ کے جلسے میں شرکاء کا جوش و جذبہ اور ولولہ دیدنی ہے،مارچ کے شرکاء نے نیو ائیر پورٹ کے لیے زیر تعمیر میٹرو بس کے اسٹیشنوں اور پلوں کے اند ر ڈیرے ڈال لیے ہیں،شرکاء نے اپنے بستر اور برتن ترتیب سے رکھے ہوئے ہیں جبکہ حکومت کی طرف سے فراہم کردہ گرائونڈ بھرنے کے بعد کارکنان پشاور موڑ سے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی تک کشمیر ہائی وے تک موجود ہیں جبکہ ان کے پیچھے جی الیون اشارے تک ان کی گاڑیا ں پارک کی گئی ہیں،شرکاء اپنے کھانے کے لیے راشن ساتھ لائے ہیں جگہ جگہ گیس کے سلنڈرز پر کھانا پکایا جارہا ہے، شرکاء سبزیاں کاٹ کر سالن بنا رہے ہیں ،اسلام آباد کے ٹھنڈے موسم میں چائے اور قہوے بنا کرلطف اندوز ہوا جا رہا ہے،موبائل فون کی بیٹریاں چارج کر نے اور رات کو روشنی کا انتظام کر نے کے لیے سولر پینل بھی موجود ہیں ،اجتماع میں انصار الاسلام کے رضا کاروں نے ڈسپلن قائم کیے رکھا ،جلسے کی اندرونی سیکیورٹی انصارالاسلام کے رضا کاروں کے پاس جبکہ باہر اسلام آباد پولیس کے اہلکار تعینات ہیں ، رضا کار شرکاء کو ہدایات بھی دیتے ہیں اور انہیں نظم و ضبط کا پابند بھی بنا رہے ہیں،ایک راستہ جی نائن اشارے پر اور دوسرابین الاقوامی اسلامی یو نیورسٹی کے سامنے بنایا گیا ہے داخلی راستوں پر واک تھرو گیٹس نصب کیے گئے ہیں جبکہ رضا کار ہر آنے والے شخص کی مکمل تلاشی کے بعد اسے داخل ہو نے کی اجازت دیتے ہیں۔ پورے پنڈال میں جگہ جگہ پھل فروشوں،مکئی کی چھلیاں ، دانے بیچنے والوں،قلفی فروشوں نے ٹھیلے لگا رکھے ہیں،جلسے میں مسلم لیگ(ن) کے کارکنان بھی چھوٹی چھوٹی ٹولیوں کی شکل میں شریک ہو تے رہے،جبکہ پختونخوا ملی عوامی پارٹی،اے این پی ،پیپلزپارٹی،نیشنل پارٹی،مسلم لیگ(ن)سمیت دیگر چھوٹی جماعتوں کے جھنڈے بھی پنڈال میں نظر آرہے ہیں،کچھ نوجوانوں نے جے یو آئی کے جھنڈے کے رنگ کے کپڑے بھی ذیب تن کر رکھے ہیں،جلسہ گاہ سے ملحقہ خیابان سہروردی روڈ مکمل طور پر نہ صرف کھلی رہی بلکہ وہاں پر موجود تمام سرکاری دفاتر بھی کھلے رہے اور تمام امور سر انجام دیئے جاتے رہے ۔جلسے کے شرکاء نے کسی قسم کی مداخلت نہ کی۔اجتماع کے شرکاء سردی اور بارش سے بچنے کے لیے ٹینٹس،پلاسٹک شیٹس،گرم بستر،کمبل ہمراہ لائے ہیں۔جلسے سے قبل جب کچھ خواتین صحافی کوریج کے لیے پہنچیں تو رضاکاروں نے ان کو اندر جانے سے روک دیا ،سیکورٹی پر مامور پارٹی کارکنان نے خواتین میڈیا ورکرز کو بتایا ہے کہ میڈیا سمیت تمام خواتین کی مارچ میں شرکت ممنوع قرار دی گئی ہے اور اس حوالے سے وہ پارٹی ہدایات پر سختی سے عمل پیرا ہیں تاہم بعد جے یو آئی (ف) کی قیادت کی ہدایت پر انہیں کوریج کی جازت مل گئی۔