سانحہ تیزگام، تعزیت کیلئے جاتے حلیم عادل پر قاتلانہ حملہ، فردوس شمیم مسجد سے بے دخل
کنری، میرپور خاص (نوائے وقت رپورٹ) سانحہ تیزگام کی تعزیت کیلئے جاتے پی ٹی آئی ہنما حلیم عادل شیخ کی گاڑی پر فائرنگ، فردوس شمیم نقوی کو مسجد سے باہر نکال دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے پارلیمانی رہنما حلیم عادل شیخ کی گاڑی پر مسلح شخص کی جانب سے فائرنگ کی گئی۔ ترجمان حلیم عادل شیخ نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حلیم عادل شیخ سانحہ تیزگام کے ورثاء سے تعزیت کرنے گئے تھے۔ حلیم عادل شیخ اور ساتھی حملے اور فائرنگ میں محفوظ رہے۔ حلیم عادل شیخ نے الزام عائد کیا کہ پیپلز پارٹی کے رہنما تیمور ٹالپر کے قافلے کے لوگوں نے حملہ کیا، تیمور ٹالپر کے ساتھ ایس ایس پی عمر کوٹ بھی تھے۔ ترجمان نے بتایا کہ حلیم عادل شیخ کی گاڑی پر حملہ کرنے والے شخص کو پکڑ لیا گیا ہے۔ دریں اثناء سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی کو مشتعل شہریوں نے دھکے دے کر مسجد سے باہر نکال دیا۔ فردوس شمیم نقوی سانحہ تیز گام میں جاں بحق ہونیوالے افراد کے لواحقین سے تعزیت کیلئے میرپورخاص کی مسجد نبی رحمت پہنچے تھے جہاں تعزیت کے دوران مبینہ طور پر انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ جہالت کے باعث پیش آیا۔ فردوس شمیم نقوی کے الفاظ پر وہاں موجود لوگ مشتعل ہوگئے اور شدید احتجاج کرتے ہوئے انہیں مسجد سے باہر نکال دیا۔ بعدازاں فردوس شمیم نقوی نے سانحہ تیزگام سے متعلق نازیبا الفاظ استعمال کرنے پر جاں بحق افراد کے لواحقین سے معذرت کرلی ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے سلنڈر کے معاملے پر بہتر الفاظ استعمال کرنے چاہیے تھے، میں نے صرف معاشرے میں خرابی کا ذکر کیا تاہم میرے بیان سے کسی کی دل آزاری ہوئی تو معافی چاہتا ہوں۔