مقبوضہ کشمیر: بھارتی مظالم بے نقاب ہونے سے روکنے کیلئے 450 افراد کے بیرون ملک جانے پر پابندی
سرینگر+اسلام آباد(این این آئی+ نیٹ نیوز+سپیشل رپورٹ)مقبوضہ کشمیر میںجاری بھارتی مظالم کو دنیا میںبے نقاب ہونے سے روکنے کے لیے قابض حکمرانوں نے کشمیریوں کے بیروں ملک جانے پر بھی پابندی عائد کردی ہے اور اس سلسلے میں 450افراد کی فہرست تیار کی گئی ہے ۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فہرست میں سیاسی رہنماو کارکن ،معروف تاجر، صحافی اور وکلاء شامل ہیں۔ یہ فہرست5اگست کو جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کئے جانے اور ریاست کو دو یونین ٹیریٹوریز میں تقسیم کرنے کے بعد تیار کی گئی ہے اور اس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ کشمیری بیرون ملک سفرکرکے وہاںبھارتی مظالم کو بے نقاب نہ کریں۔جن شخصیات کو روکا گیا ان میں شاہ فیصل،ممتاز قانون دان عزیز رونگا و دیگر شامل ہیں۔ پانچ اگست کودفعہ 370کے خاتمے سے اکتوبر کے تیسرے ہفتے تک کشمیر ایوان صنعت وتجارت کو 10ہزار کروڑ روپے کا نقصان اٹھا نا پڑا ہے۔ 91روز کے طویل لاک ڈائون کی وجہ سے وادی کشمیر میں آئی ٹی صنعت کی کمرٹوٹ گئی ہے۔ وادی میں آئی ٹی سے وابستہ 22ہزار سے 25ہزار پیشہ ور افراد بے روزگار ہوچکے ہیں جبکہ آئی ٹی کی کمپنیوں کو شدید نقصان اٹھا ناپڑ رہا ہے۔ سرینگر کے مضافاتی علاقے رنگریٹھ میں قائم صنعتی علاقے میں کام کرنے والی 32آئی ٹی کی کمپنیاں سنسان پڑی ہیں ۔بھارتی فوجیوں نے ضلع بارہمولہ کی علاقے سوپور سے ایک کشمیر نوجوان کو گرفتار کیا ہے۔ دوسری جانب یورپی پارلیمنٹ میں کشمیر یورپی یونین ویک کی تقریبات کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں۔ وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خصوصی طورپر شرکت کریں گے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کشمیر ای یو ویک کے سلسلے میں تقریبات 4 سے 8 نومبر تک جاری رہیں گی۔ یورپی پارلیمنٹ میں کانفرنسز‘ سیمینارز‘ تصویری نمائش اور مباحثے ہونگے۔