فضل الرحمن اپوزیشن لیڈر میلہ لوٹ لیا، افہام و تفہیم سے معاملات حل کرنے کی کوششیں کریں، شجاعت: فون پر رابطہ
لاہور(خصوصی نامہ نگار) پاکستان مسلم لیگ (ق)کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین سے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا ٹیلیفون پر رابطہ ہوا ہے۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن اصل اپوزیشن لیڈر ہیں، وہ افہام و تفہیم سے معاملات حل کرنے کی کوشش کریں۔ دونوں رہنمائوں میں یہ رابطہ یہاں فلیٹیز گرینڈ ہوٹل کے افتتاح کے موقع پر ہوا۔ افتتاحی تقریب میں سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی، گلزار محمد چودھری، مونس الٰہی ایم این اے، صوبائی وزیر حافظ عمار یاسر، چودھری شافع حسین، راسخ الٰہی، چودھری وسیم گلزار، چودھری شکیل گلزار، زین الٰہی، خالد رحمان اور دیگر رہنما بھی ان کے ہمراہ تھے۔ چودھری شجاعت حسین نے مولانا فضل الرحمن کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے میلہ لوٹ لیا ہے، اپوزیشن کی دونوں بڑی جماعتوں نے آپ کو اپنا لیڈر تسلیم کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ کی بات سے پاک فوج کے خلاف جو تاثر گیا وہ غلط ہے اسے مٹانے کی کوشش کریں۔ چودھری شجاعت حسین نے مزید کہا کہ شہبازشریف کا دھرنے میں کوئی کردار نہیں ان کی حیثیت تو ''جمعہ جنج نال'' والی ہے، وہ تو حادثاتی اور واقعاتی طور پر اپوزیشن لیڈر بن گئے، اب اصل اپوزیشن لیڈر تو مولانا فضل الرحمن ہیں جنہوں نے دو بڑی جماعتوں کو اپنے پیچھے لگا لیا ہے۔ انہوں نے مولانا فضل الرحمن سے کہا کہ وہ مفاہمت سے معاملات حل کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں کیونکہ آپ مولانا مفتی محمود کے بیٹے ہیں جو سیاسی شعور رکھتے تھے اور ملکی مفاد کو مقدم رکھتے ہوئے افہام و تفہیم سے معاملات کے حل پر یقین رکھتے تھے۔
اسلام آباد( جاوید صدیق) حکومت جمعیت علمائے اسلام اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان مسلم لیگ (ق) کے راہنما چوہدری شجاعت حسین رابطوں کے لئے متحرک ہوگئے ہیں۔ چوہدری شجاعت حسین جن کی صحت بھی خراب ہے اور حال ہی بیرون ملک سے علاج کے بعد واپس وطن آئے ہیں۔سب سے جہاں دیدہ سیاست دان ہیں جن کی ملک کے سیاسی حلقوں میں بڑی عزت ہے۔ جمعیت علمائے اسلام کے راہنما اور انٹی گورنمنٹ دھرنا کے لیڈر مولانا فضل الرحمان نے خود چوہدری شجاعت حسین سے فون پر رابطہ کیا۔ اس سے قبل سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہیٰ نے مولانا فضل الرحمان کو فون کیا تھا جس کے بعد مولانا نے چوہدری شجاعت حسین سے فون پر رابطہ کیا۔ چوہدری شجاعت حسین حکومت کے حلیف ہیں لیکن حکومت میں ان کی طرح کا تجربہ کار اور معاملہ فہم کوئی بھی لیڈر نہیں ۔موجودہ بحران سے نکلنے کا راستہ تلاش کرنے کے لئے اپوزیشن سے مذاکرات کرے۔ چوہدری شجاعت حسین اور مسلم لیگ(ن) کے تعلقات ایک عرصہ سے کشیدہ ہیں لیکن حال ہی میں چوہدری شجاعت حسین نے یہ بیان دے کر حکومت نوازشریف کو علاج کے لئے بیرون ملک جانے کی اجازت دے‘ مسلم لیگ (ن) میں اپنے لئے اچھے جذبات پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔ اگر حکومت چوہدری شجاعت حسین کو جے یو آئی کے راہنما مولانا فضل الرحمان اور دوسرے اپوزیشن لیڈروں سے رابطوں اور مذاکرات کا ٹاسک دیتی ہے تو موجودہ بحران سے نکلنے کا راستہ تلاش کیا جاسکتا ہے۔ چوہدری شجاعت حسین آج اسلام آباد آرہے ہیں وہ مولانا فضل الرحمان اور حکومت اکابرین سے ملاقات کرکے بحران کو ٹالنے کی کوشش کریں گے ۔