کابل: افغان ایجنسی پاکستانی سفارتکاروں کو ہراساں کرنے لگی، ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی، شدید احتجاج
کابل+ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ سٹاف رپورٹر) افغانستان میں تعینات پاکستانی سفارتکاروں کو مقامی خفیہ ایجنسی کے اہلکار ہراساں کرنے لگے۔ ایجنسی اہلکاروں نے سفارتکاروں کو روک کر نازیبا زبان استعمال کرنا معمول بنا لیا۔ پاکستان نے معاملہ افغان وزارت خارجہ کے سامنے اٹھا دیا تاہم افغان وزارت خارجہ اپنی خفیہ ایجنسی کے سامنے بے بس دکھائی دیتی ہے۔ سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستانی سفارتکاروں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ گزشتہ روز سے شروع ہوا ہے، تمام سفارتکاروں کو نقل و حرکت کے دوران روکا جاتا ہے۔ افغان خفیہ ایجنسی کے اہلکار پاکستانی سفارتکاروں کی گاڑیوں کا نہ صرف راستہ روکتے ہیں بلکہ روک کر غلط زبان بھی استعمال کرتے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ہراساں کرنے کا سلسلہ گھر سے لیکر سفارتخانے اور واپسی کے راستے میں کیا جا رہا ہے، پاکستان نے معاملہ افغان وزارت خارجہ کے سامنے اٹھا دیا تاہم افغان وزارت خارجہ اپنی خفیہ ایجنسی کے سامنے بے بس دکھائی دیتی ہے۔ اس صورتحال پر افغان ناظم الامور کو گزشتہ روز دفتر خارجہ طلب کیا گیا۔ پاکستان نے افغانستان میں اپنے ڈپلومیٹس کی سکیورٹی پر تحفظات کا اظہار کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ افغان ناظم الامور کو آگاہ کیا کہ پاکستانی سفیر اور عملے کو ہراساں کیا جارہا ہے۔ سفارتخانے جاتے ہوئے ان کے راستے میں رکاوٹیں ڈالی جاتی ہیں۔ پاکستانی عملے کی سکیورٹی یقینی بنانا افغان حکومت کی ذمہ داری ہے۔