• news

سیاسی حمایت جاری رہیگی، مسلم لیگ ن فضل الرحمٰن کے دھرنے میں فریق نہیں بنے گی

لاہور (نیوز رپورٹر) شہباز شریف کی زیرصدارت مسلم لیگ ن کا اہم مشاورتی اجلاس ہوا۔ پرویزرشید، خرم دستگیر، مریم اورنگزیب، امیر مقام، عطاء اللہ تارڑ، ملک پرویز، اویس لغاری، جاوید عباسی، برجیس طاہر، محمد زبیر اور خواجہ آصف سمیت دیگر شریک ہوئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے مولانا فضل الرحمان کے دھرنے میں فریق نہ بننے کا فیصلہ کرلیا، آزادی مارچ کی حامی ن لیگ دھرنے میں شریک نہیں ہو نگے تاہم سیاسی حمایت جاری رکھیں گے۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف کے خط میں دھرنے کا کہیں ذکر نہیں تھا۔ ن لیگ کے مشاورتی اجلاس میں مڈ ٹرم الیکشن، ان ہاؤس تبدیلی، وزیراعظم کے استعفے سمیت مختلف امور زیر غور آئے۔ اجلاس کے بعد گفتگو میں سابق وزیر داخلہ اور مسلم لیگ نون کے مرکزی جنرل سیکرٹری احسن اقبال کہا ہے کہ آزادی مارچ کی سیاسی حمایت جاری رکھیں گے، تاہم کسی بھی ماورائے آئین، پر تشدد احتجاج اور غیر جمہوری اقدام کی حمایت نہیں کریں گے۔ مسلم لیگ ن ان رہنما اْصولوں کے مطابق جو نواز شریف نے متعین کیے ہیں، ان کی روشنی میں اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔آزادی مارچ کے لیے بھی ہم عمران خان کو قصور وار سمجھتے ہیں۔ اجلاس کے بعد بریفنگ میںانہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کے ساتھ رہبر کمیٹی کے ذریعے، اے پی سی فیصلوں کی روشنی میں مشترکہ اپوزیشن حکمت عملی کے ذریعے ملک میں نئے انتخابات کی راہ ہموار کرنے کے لیے اور عمران سے استعفیٰ دینے کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔ پاکستان ایک فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے، اقتصادی و معاشی بحران ملک کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن