ضیائ، مشرف کی آمریت کا مقابلہ کیا، کٹھ پتلی حکومت کا بھی کرینگے: بلاول
اوچ شریف+ملتان(خبر نگار+سپیشل رپورٹر) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پی پی نے ضیا اور مشرف کی آمریت کا مقابلہ کیا۔ اب نااہل کٹھ پتلی حکومت کا بھی مقابلہ کریں گے اور غریب عوام کے حقوق کا تحفظ کریں گے۔ اوچ شریف میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں کٹھ پتلی حکومت قائم کی گئی ہے، جب سے سلیکٹڈ، جعلی اور کٹھ پتلی حکومت آئی عوام کی آواز دبانے کی کوشش کی جارہی ہے اور عوام کے معاشی حقوق پر حملے ہوئے ہیں، اب عوام نے تسلیم کرلیا ہے کہ وزیراعظم عوامی نمائندہ نہیں ہے۔ جب سے سلیکٹڈ حکومت آئی ہے بجلی، گیس اور ڈالر سب کچھ مہنگا ہوگیا۔ آئی ایم ایف کے بجٹ نے عوام کا جینا مشکل کردیا ہے۔ جب کہ ہمارے سلیکٹڈ وزیراعظم نے معیشت کی خود مختاری کا سمجھوتا کردیا ہے۔ جب سے جعلی حکومت آئی ہے کسانوں کا معاشی قتل کر رہی ہے، اس حکومت نے صرف امیروں کو فائدہ اور غریبوں کو تکلیف پہنچائی ہے۔ آج پورا پاکستان کہہ رہا ہے کہ وزیراعظم سلیکٹڈ ہے، سب کو یاد ہے کہ کیسے ووٹ چوری کیے گیے اور دھاندلی زدہ حکومت مسلط کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کے دوران یہاں آیا تھا۔ انتظامیہ نے اوچ شریف جانے سے روکنے کی کوشش کی آپ نے ہمیں راستہ دیا۔ الیکشن میں سلیکشن کے وقت بھی یہاں کے عوام نے ڈٹ کر مقابلہ کیا تھا۔ آپ کا حق چھینا گیا اور پی ٹی آئی کو جتوایا گیا۔ الیکشن 2018 میں آپ کے ووٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا، ہر سیاسی مخالف کو گرفتار کیا گیا۔ آج پورے ملک نے مان لیا کہ نیب اور معیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔ اب تو وفاقی کابینہ میں بھی یہی بات ہوتی ہے۔ آصف زرداری پر کوئی کیس نہیں۔ کلبھوشن کا انٹرویو چل سکتا ہے، آصف زرداری، مولانا فضل الرحمن کا انٹرویو نہیں چل سکتا۔ دھاندلی زدہ حکومت عوام کے حقوق دبا رہی ہے۔ ہم ضرور چاہتے ہیں کہ ٹیکس اکٹھا کیا جائے لیکن بزنس کمیونٹی کو تنگ نہ کیا جائے۔ کیسے ممکن ہے کہ آئی ایم ایف فیصلہ کرے سٹیٹ بینک اور ایف بی آر کا سربراہ کون ہوگا۔ حکومت نے عوام کو مہنگائی کے سونامی میں دھکیل دیا ہے۔