الیکشن کمشن کے 2 ارکان کی تقرری کا صدراتی نوٹیفکیشن معطل، معاملہ پارلیمنٹ میں ہی طے ہونا چاہئے: اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکومت کی جانب سے الیکشن کمیشن کے دو ممبران کی تقرری کا صدارتی نوٹیفکیشن معطل کردیا ہے۔ عدالت نے حکومت کی جانب سے الیکشن کمیشن کے سندھ اور بلوچستان کے ممبران کی تقرری کے خلاف کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے اپنے مختصر فیصلے میں سندھ اور بلوچستان کے ارکان کی تعیناتی کا صدارتی حکم نامہ معطل کر تے ہوئے قرار دیا ہے کہ حکومت چیف الیکشن کمیشن کی ریٹائرمنٹ سے پہلے معاملہ حل کر کے عدالت کو آگاہ کرے۔ چیف جسٹس اطہر امن اللہ نے ریمارکس دیئے جو چیز پارلیمنٹ میں ہے وہ پارلیمنٹ میں ہی طے ہونی چاہییے، پارلیمنٹ غیرفعال ہوئی تو ذمہ دار حکومت اور اپوزیشن دونوں ہوں گے۔ گزشتہ روز عدالت عالیہ میں ن لیگ کی درخواست پر سماعت ہوئی تو، چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے پوچھا سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینٹ کو معاملہ حل کرنے کا کہا تھا۔ کیا ہوا؟ پارلیمنٹ ہاؤس کے نمائندے نے عدالت کو بتایا کہ اس ضمن میں تین اجلاس ہوچکے ہیں تاہم حالات خراب ہونے کے باعث اس معاملے میں تاحال کوئی بھی پیشرفت نہیں ہوسکی ہے۔ اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ جن حالات کا ذکر کر رہے ہیں وہ بھی پارلیمنٹ میں حل ہونے چاہیئں، چیئرمین سینٹ اور سپیکر کو مزید کتنا وقت چاہیئے؟ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ دونوں پر پورا اعتماد ہے، اْمید ہے یہ معاملہ پارلیمنٹ میں ہی حل کیا جائیگا، پارلیمنٹ کی توقیر ہمارے لیے مقدم ہے، منتخب نمائندوں کو ایسے فیصلے خود کرلینے چاہییں۔ فاضل جسٹس نے کہا کہ الیکشن کمشن تقریباً غیر فعال ہے۔ چیف الیکشن کمشنر کی ریٹائرمنٹ بھی قریب ہے، 7دسمبر سے پہلے حکومت یہ معاملہ حل کر کے عدالت کو آگاہ کرے۔