نیب کو اسحاق ڈار کی جائیداد نیلامی کی اجازت ، اہلیہ کی درخواست مسترد
اسلام آباد (نوائے وقت روپورٹ) اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد کی نیلامی روکنے کی درخواست کو مسترد کردیا۔ جس کے ساتھ ہی قومی احتساب بیورو (نیب) کو مسلم لیگ (ن) کے رہنما کی جائیداد کی نیلامی کی اجازت مل گئی۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اسحٰق ڈار کی اہلیہ تبسم اسحٰق کی درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔ واضح رہے کہ تبسم اسحٰق نے سابق وزیر خزانہ کی جائیداد کی قرقی و نیلامی کو چیلنج کیا تھا اور اپنی درخواست میں موقف اپنایا تھا کہ اسحٰق ڈار نے لاہور کی یہ جائیداد انہیں تحفے میں دی تھی۔ تاہم وہ عدالت میں اس جائیداد کے تحفے میں ملنے کا کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکیں، جس کے بعد عدالت نے آج محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ان کی درخواست کو مسترد کردیا۔ ساتھ ہی عدالت نے گھر پر چھاپے کے دوران بنائی گئی نیب کی ویڈیو کی فراہمی سے متعلق بھی درخواست کو مسترد کیا۔ جبکہ تبسم اسحٰق ڈار کی اکاؤنٹس سے رقوم نکلوانے کی درخواست پر فیصلہ موخر کردیا، جسے 13 نومبر کو سنایا جائے گا۔ خیال رہے کہ نیب نے سابق وزیر خزانہ کے خلاف مبینہ طور پر آمدنی سے زائد اثاثہ جات بنانے کا ریفرنس دائر کیا تھا جس میں انہیں مفرور قرار دیا گیا تھا اور ان کے اثاثے منجمد کرنے کے احکامات دیے گئے تھے جس پر گزشتہ برس اکتوبر میں تبسم اسحٰق ڈار نے جائیداد کی بحالی کی استدعا کی تھی۔ واضح رہے کہ 2 اکتوبر 2018 کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیر خزانہ کی جائیداد پنجاب حکومت کے حوالے کر کے اس کی نیلامی کا حکم دیا تھا۔انہوں نے احتساب عدالت سے استدعا کی کہ مذکورہ جائیداد کی نیلامی روک دی جائے، تاہم نیب کا کہنا تھا کہ یہ گھر ریونیو ریکارڈ کے مطابق اسحٰق ڈار کے نام پر رجسٹرڈ ہے اور اب تک ان کی اہلیہ کے نام منتقل نہیں ہوا۔